پی ڈی ایم اجلاس، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا فیصلہ نہ ہو سکا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)مولانا فضل الرحمان کاکہناہے کہ پی ڈی ایم نے یوسف رضاگیلانی کو چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدوار نامزد کیاہے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور قائد حزب اختلاف کےلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے،شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم رہنماﺅں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ چند روز قبل پارلیمنٹ ہاوَس کے باہر مسلم لیگ ن کے قائدین میڈیا سے گفتگو کررہے تھے،پارلیمنٹ ہاوَس کے باہر پی ٹی آئی کے غنڈوں نے سیاسی رہنماوَں پر حملہ کیا،پی ٹی آئی کے غنڈوں نے سیاسی قائدین کی توہین کی ، مریم اورنگزیب کے آنچل کو بھی تار تار کرنے کی کوشش کی ،یہ واقعہ قابل نفرت اور قابل مذمت ہے،پی ڈی ایم اجلاس میں اس واقعے کوحکومت کی بوکھلاہٹ قراردیاگیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پی ڈی ایم نے 26مارچ کولانگ مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،لانگ مارچ کیلئے ملک کے تمام شہروں سے قافلے آئیں گے،لانگ مارچ سے متعلق سربراہی اجلاس15مارچ کو ہوگا،اجلاس میں لانگ مارچ سے متعلق تفصیلات واضح کی جائیں گی۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہاکہ اعتمادکاووٹ اورقومی اسمبلی کابلایاگیااجلاس غیرآئینی ہے،وزیر اعظم نے جعلی اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی، صدر یہ اجلاس بلاسکتے ہیں لیکن وزیراعظم نے سمری بھجوائی،اجلاس آئین کے تحت نہیں بلایا گیا تھا، یہ اجلاس بھی غیر آئینی اور اعتمادکا ووٹ بھی غیر آئینی تھا۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس نے سینیٹ کے حالیہ انتخابات کاجائزہ لیا،جو کھیل اجلاس میں کھیلے گئے وہ بھی سامنے آرہے ہیں،آج یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کیاگیا، روایات سے ہٹ کردرخواستوں کوجلدسماعت کیلئے مقرربھی کردیاگیا،اس کا مقصد یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن رکوانا ہے، مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ گیلانی کا انتخاب غلط تھا توآپ کواعتمادکاووٹ لینے کی کیاضرورت پڑی؟ایسے اوچھے ہتھکنڈے جمہوریت کا راستہ نہیں روک سکتے،مولانافضل الرحمان نے کہاکہ لانگ مارچ میں استعفوں کا آپشن موجود ہے۔