’قاتل پتھر ‘ کیا اس میں بدروح حقیقت یا پھر ؟ ویڈیو کا چرچا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)جدید ٹیکنالوجی کے ملک میں توہم پرستی عروج پر پہنچ گئی ۔جاپان میں گذشتہ روز سے ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر شیشو سیکی (قاتل پتھر) کا چرچا ہو رہا ہے۔ اس پتھر میں ایک "بد روح" مقیم تھی ،یہ پتھر گذشتہ ہفتے ٹوٹ کر دو حصوں میں تقسیم ہو گیا تاہم اس کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ اس حوالے سے یو ٹیوب پر ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے ، جو صارفین میں کافی مقبول ہو رہی ہے۔
العریبہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے شہر ٹوچھگی (Tochigi) کے قریب معروف پہاڑی علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے نے جدید ٹیکنالوجی کے ملک میں توہم پرستی پر مبنی تبصروں کا دروازہ کھول دیا ہے۔ اس حوالے سے یہ بات مشہور ہو رہی ہے کہ اس پتھر میں ایک "بد روح" مقیم تھی جس کے سبب یہ ٹوٹ گیا۔ یہ روح ایک عورت کی تھی جس نے جاپانی شہنشاہ توبا( Toba) کے قتل کی خفیہ سازش میں شرکت کی تھی۔ یہ شہنشاہ 1156ء میں 53 برس کی عمر میں مر گیا تھا۔ جاپانی مفروضے کے مطابق اس عورت کے مرنے کے بعد اس کی روح پھر سے مجسم حالت میں ایک اژدھے کی شکل میں واپس آ گئی۔جاپانی میڈیا میں یہ بات دہرائی جا رہی ہے کہ پتھر کے ٹوٹنے کا واقعہ شاید دانستہ طور پر واقع ہوا تا کہ اس میں مقیم بد روح کو نکال دیا جائے۔ یہ فعل بدھ مت کے ایک روحانی عامل نے انجام دیا۔
ایک جاپانی اخبارShimotsuke Shimbun کے مطابق اس پتھر سے زہریلی گیس نکلنا شروع ہو گئی ہے اور جو کوئی بھی اس کو چُھوئے گا وہ ہلاک ہو جائے گا۔اس "قاتل پتھر" کے جائے وقوع کے علاقے میں حقیقی خوف اور دہشت پائی جا رہی ہے۔ ٹویٹر پر جاری اس پتھر کی تصویر کو 1.7 لاکھ لائکس مل چکے ہیں۔اخبار کے مطابق حکومتی ذمے داران دیگر اہم شخصیات کے ساتھ مل کر جلد ہی اس پتھر کے انجام کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ توقع ہے کہ حکام اس پتھر کے دونوں حصوں کو دوبارہ سے جوڑ کر پرانی حالت میں لے آئیں گے تا کہ بد روح کو اس کے اندر قید کیا جا سکے اور وہ "جدید ٹیکنالوجی" والے اس ترقی یافتہ ملک کے لوگوں کو کوئی ضرر نہ پہنچا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: راجہ پرویز اشرف کو بڑا ریلیف،نندی پور پاور پلانٹ ریفرنس سے بری