روسی افواج کا سرحد پر موجود 100فیصدحصہ یوکرین کے اندر داخل، پینٹا گون
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)روس کی جانب سے یوکرین میں جاری فوجی آپریشن کا آج 13واں روز ہے۔ امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اس کے اندازے کے مطابق حالیہ مہینوں میں یوکرین کی سرحد پر اکٹھا ہونے والی روسی افواج کا تقریبا 100فیصد حصہ یوکرین کے اندر داخل ہو چکا ہے۔
العریبہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگان کے ترجمان جان کیربی نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں روسی افواج یوکرین میں کوئی قابل ذکر پیش قدمی یقینی نہیں بنا سکیں سوائے ملک کے جنوبی حصے میں وہ علاقے جن پر روس نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ اندازے کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتین نے سرحد پر اکٹھا کی گئی اپنی تمام (ڈیڑھ لاکھ) فوجی یوکرین میں داخل کر دیئے۔ کئی شہروں پر شدید بمباری کی جا رہی ہے اور شہری مقامات اور رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ترجمان کے مطابق روس کی جانب سے زمینی افواج کے ذریعے بھرپور حملہ خارج از امکان نہیں ہے البتہ اس وقت اس نوعیت کے حملے کے اشارے موجود نہیں۔جان کیربی نے باور کرایا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ہفتے کے اواخر میں یورپ کے مختلف حصوں میں 500 امریکی فوجی تعینات کئے جانے کے احکامات دیئے۔ اس کا مقصد یورپ میں تعینات فوجیوں کو تقویت پہنچانا ہے۔رواں سال کے آغاز کے بعد سے واشنگٹن اپنے 12 ہزار فوجی یورپ میں تعینات کر چکا ہے۔ یہ تعداد مذکورہ براعظم میں عمومی طور پر تعینات فوجیوں کے علاوہ ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ روسی حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے اسے مزید عسکری سپورٹ فراہم کی جائے۔ البتہ امریکا سمیت مغربی ممالک یوکرین کو بھیجی گئی تمام عسکری امداد اور کمک کے باوجود براہ راست طور پر یوکرین روس تنازع میں کودنے سے گریز کر رہے ہیں۔ ان ممالک کو اندیشہ ہے کہ ایسا کرنے سے تیسری عالمی جنگ بھڑک سکتی ہے۔یوکرین پر روسی حملے کے نتیجے میں ماسکو اور مغربی ممالک بالخصوص یورپ کے درمیان غیر معمولی تناؤ پیدا ہوا ہے۔ ان ممالک نے روس کے خلاف 5530 پابندیاں عائد کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’قاتل پتھر ‘ کیا اس میں بدروح حقیقت یا پھر ؟ ویڈیو کا چرچا