یوکرین پر حملہ۔امریکا نے روس سے تیل خریدنے پر پابندی عائد کر دی

Mar 08, 2022 | 21:57:PM
امریکا۔روس۔یوکرین۔تیل۔پابندی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)یوکرین پر حملے کے بعد روس کو خارجی طور پر پابندیوں کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔برطانیہ سمیت کئی ممالک پابندیاں لگا چکے ہیں یا لگانے کا عندیہ دے چکے ہیں۔تازہ ترین صورتحال کے مطابق امریکا نے روس سے تیل خریدنے پر پابندی عائد کر دی ہے جس کا مقصد روس کو معاشی طور پر کمزور کرنا اور جارحیت سے روکنا ہے۔
 ادھر روس نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس کے تیل کی برآمد پر پابندی لگائی گئی تو اس کے جواب میں جرمنی جانے والی گیس کی مین پائپ لائن کو بند کیا جا سکتا ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک مذاکرات پر بہت کم پیش رفت ہوئی ہے۔روس کا یوکرین پر حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کے لئے سب سے بڑا حملہ ہے، اس کی وجہ سے 17 لاکھ سے زائد یوکرینیوں کو ہجرت کرنا پڑی۔ روس کی جانب سے یوکرین کے کچھ شہروں سے لوگوں کو بیلاروس اور روس کی طرف محفوظ راہداری دینے کے لیے جنگ بندی کی پیشکش کی گئی تھی تاہم کیئف نے اس کو رد کر دیا تھا، جس کے بعد دارالحکومت میں پھر سے لڑائی تیز ہو گئی اور دو شہروں میں محصور شہری ابھی تک وہیں ہیں۔روس کی نیوز ایجنسیز کے مطابق روس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شہریوں کے انخلا کے حوالے سے بات چیت میں کسی حد تک پیش رفت ہوئی ہے۔۔خیال رہے کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں 2008 کے بعد سے تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر ہیں۔روسی نائب صدر الیگزینڈر نوواک کے مطابق اگر روس کے تیل کو مسترد کیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے اور تیل کی قیمت 300 ڈالر بیرل تک پہنچ جائے گی۔دوسری جانب امریکی صدر نے پابندب لگانے سے قبل ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے فرانس، جرمنی اور برطانیہ سے روسی تیل پر پابندی کے حوالے سے بات چیت کی تھی۔خیال رہے کہ روس نے یوکرین پر 24 فروری کو حملہ کر دیا تھا، جس کے بعد سے مسلسل لڑائی جاری ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان عالمی عدالت میں کیس بھی زیر سماعت ہے۔
 یہ بھی پڑھیں۔روسی افواج کا سرحد پر موجود 100فیصدحصہ یوکرین کے اندر داخل، پینٹا گون
امریکا۔روس۔یوکرین۔تیل۔پابندی