پی ٹی آئی ریلی پر لاٹھی چارج اور پکڑ دھکڑ کے پیچھے کیا وجہ تھی؟منصور علی خان نے سب بتا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )پاکستان تحریک انصاف کی ریلی پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارچ اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے بعد سینئر صحافی نے ان سب کے پیچھے چھپی وجہ بتا دی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی منصور علی خان نے اپنے وی لاگ میں آج کی سیاسی صورتحال کی منظر کشی کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے بہت بری غلطی کی ہے ، بلکہ یوں کہا جائے کے بیوقوفی کی ہے ، منصور علی خان کا کہنا تھا کہ جب مجھے اس ریلی کا پتا چلا تو مجھے تعجب ہوا کہ ایچی سن کالج میں پڑھنے والے شخص یعنی عمران خان کو معلوم ہی نہیں کہ اس وقت بچوں کی چھٹی کا ٹائم ہوتا ہے اور جن بچوں کی چھٹی کا ٹائم یہ ہے ان بچوں کی عمریں 6 سال ، 7 سال اور8سال تک کی ہیں اور وہیں سے آپ اپنی ریلی کا آغاز کرنے کا کہہ رہے ہیں ، ان کی پلاننگ اس قدر خراب ہے کہ آپ ایچی سن کالج کے پڑھے ہوئے ہیں اور آپ کو وقت کا تعین کرتے ہوئے شرم ہی نہیں آئی کہ اندر بچے پڑھ رہے ہیں ، باہر ان کے والدین ان تک پہنچ نہیں پا رہے ، آپ کا ریلی نکالنا حق ہے ، لیکن وقت تو دیکھ لیں کہ آپ کس وقت کا تعین کر رہے ہیں، آپ سکول اور کالجز کی چھٹی کا وقت گزار لیں شام کو مارچ کر لیں ۔
منصور علی خان کے مطابق اصل پھڈا یہ ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مکمل طور پر بریک ڈاون ہو چکا ہے ، جس طرح سے پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریاں اور پکڑ دھکڑ کی گئی ہے ، ان کے پیچ کسے جا رہے ہیں اس سے تو یہی پتا چلتا ہے کہ عمران خان کو کسی قسم کی بریتھنگ سپیس(سانس لینے کی جگہ) نہیں دی جا رہی ہے جبکہ عمران خان چاہتے ہیں کہ ان کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطہ ہو جائے لیکن کسی قسم کا کوئی پل نہیں بن رہا۔
منصور علی خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سپیس ہی نہیں دی جا رہی ، یہاں تک کہ ان کی ریلی کو بھی میڈیا پر دیکھانے سے منع کر دیا گیا ہے ، انہیں اس وقت مین سٹریم میڈیا سے مکمل طور پر غائب کر دیا گیا ہے ، ان کے کچھ حامی کہتے ہیں کہ جی پیمرا نے بین کر دیا ہے تو کیا ہوا ، ہم سوشل میڈیا پر یوٹیوب پر آ جائیں گے ، تو بھائی یہ آپ کی بھول ہے کہ آپ مین سٹریم میڈیا سے مقابلہ کر لو گے کبھی بھی سوشل میڈیا مین سٹریم میڈیا کی جگہ نہیں لے سکتا۔عمران خان کیلئے یہ ہفتہ بہت مشکل ہے ، بلوچستان کی پولیس بھی ان کی گرفتاری کیلئے آئی ہے ۔
واضح رہے کہ عمران خان نے کچھ روز قبل ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد لاہور میں د فعہ 144نافذ کر دی گئی اور جب پی ٹی آئی کارکنان ریلی کیلئے جمع ہوئے تو ان کی پکڑ دھکڑ شروع ہو گئی، مال روڈ سمیت لاہور کے کسی بھی حصے میں اجتماع ، ریلی اور جلوس پر پابندی لگا دی گئی ، انتظامیہ کی جانب سے وجہ یہ بتائی گئی کہ مال روڈ پر پہلے سے 2 ریلیاں موجود تھیں ، عورت مارچ کے حوالے سے ، تو ایسے ممکن نہیں تھا کہ کسی اور ریلی کو وہ روٹ دیا جا سکتا بدنظمی پیدا ہونے کا امکان تھا ۔
سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو باہر نکلنا ہو گا ، وہ باہر نکلیں گے تو ہی پریشر بنے گا، عوام بھی نکلے گی ، لیکن اس پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جناب سیکیورٹی کی وجہ سے آپ عدالتوں میں نہں جا رہے تو یہاں آپ ریلیوں کی قیادت کیسے کر سکتے ہیں؟