رمضان میں وزن کو بڑھنے سے کیسے روکا جاسکتا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) ماہ رمضان میں بہت سے لوگوں کو روزہ رکھنے کے بعد اپنے روز مرہ معمولات میں چند بنیادی تبدیلیاں لانا پڑتی ہیں جس کی وجہ سے سُست ہوجاتے ہیں اور اپنی ورزش کو چھوڑ دیتے ہیں جس سے ان کا وزن بڑھ جاتا ہے۔
ایسے میں روزہ داروں کو ورزش کے لیے وقت نکالنا یقیناً مشکل لگتا ہے جبکہ کئی افراد اپنے اندر اتنی توانائی محسوس نہیں کرتے کہ وہ اس مہینے کے دوران ورزش کا سوچ بھی سکیں۔ ماہِ رمضان کے دوران آپ اپنے ڈائٹ اور فٹنس پلان کو کس طرح قابلِ عمل بناسکتے ہیں۔
افطار کے بعد ورزش:
جب آپ روزہ افطار کرلیں تو اس کے بعد اپنے لیے چند گھنٹے نکالیں جس میں آپ ورزش کرسکیں کیونکہ کھانا پانی پینے کے بعد جسم کو طاقت مل جاتی ہے اور آپ آرام سے اپنی ورزش کرسکتے ہیں۔
کم محنت والی ورزش:
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کون سی ورزش کی جائے؟ جب آپ روزہ افطار کرلیں تو تھوڑے سے آرام کے بعد ایسی ورزش کریں جن میں آپ کی طاقت زیادہ نہ لگے، مثال کے طور پر چہل قدمی، یوگا، تیراکی اور پٹھوں کی اسٹریچنگ یا پھر رننگ کرکے بھی ورزش کی جاسکتی ہے۔
غذاؤں کا انتخاب:
سحر اور افطار میں فائبر اور پروٹین سے بھرپور غذائیں لینا سب سے بہترین عمل ہوسکتا ہے۔ آپ رمضان میں کیا کھاتے ہیں اور کیا نہیں، اسمارٹ پلاننگ آپ کو ورزش کے نتائج کے حصول میں مددگار ثابت ہوگی۔
پرہیز کرنے والی غذائیں:
کم غذائیت والی چیزیں جیسے کیک، بریڈ، اناج، کریکر اور بسکٹ سے پرہیز کریں۔ اسی طرح پراسیسڈ گوشت، ڈیری اور فاسٹ فوڈ سے بھی دور رہیں۔ ’’ان تمام کھانوں میں کیلوریز زیادہ اور غذائیت کم پائی جاتی ہے کیوں کہ ان میں پریزرویٹوز، ایڈیٹوز اور غیرمعیاری تیل بہت زیادہ ہوتا ہے، جس میں بُری چربی پائی جاتی ہے‘‘۔ چونکہ رمضان میں کھانے پینے کے اوقات محدود ہوتے ہیں، اس لیے اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ آپ اپنے معدے کو زیادہ کیلوریز اور نقصان دہ مادوں والی غذاؤں سے نہ بھردیں۔
مزید پڑھیں: منی مارکیٹ میں فنڈز کی کمی، اسٹیٹ بنک نے 7 ہزار 6 سو 29 ارب 30 کروڑ فراہم کردیے
اس کے علاوہ پش اپس اور ہلکا وزن اٹھا کر بھی ورزش کر سکتے ہیں۔