ٹھوس، مائع ,گیس کے علاوہ پانی کی چوتھی پراسرار شکل دریافت

Mar 08, 2025 | 11:02:AM
ٹھوس، مائع ,گیس کے علاوہ پانی کی چوتھی پراسرار شکل دریافت
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)عام حالات میں پانی تین شکلوں میں پایا جاتا ہے ٹھوس (برف)، مائع (پانی) اور گیس (بخار یا بھاپ) نصابی کتابوں نے ہمیں برسوں سے یہی سکھایا گیا ہے لیکن زمین سے باہر، کسی اجنبی دنیا میں پانی کی ایک مختلف شکل جسے ”پلاسٹک آئس سیون“ کہا جاتا ہے، موجود ہو سکتی ہے، ماضی میں کئی نظریاتی ماڈلز نے ”پلاسٹک آئس سیون“ کے وجود کی پیش گوئی کی تھی لیکن اب پہلی بار سائنسدانوں کو اس کے حقیقی وجود کا ثبوت مل گیا ہے۔

فرانس کے انسٹی ٹیوٹ لاو لانگویون کی بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیم نے انتہائی جدید آلات کی مدد سے پانی کو 6 گیگا پاسکل کے دباؤ میں لے جا کر 327 ڈگری سینٹی گریڈ (620 ڈگری فارن ہائیٹ) تک گرم کیا جس کے نتیجے میں یہ نئی شکل سامنے آئی تحقیق کے نتائج سائنسی جریدے ”نیچر“ میں شائع کیے گئے ہیں۔

تحقیقی ٹیم نے ”کوازی ایلاسٹک نیوٹرون اسکیٹرنگ“ نامی طریقہ استعمال کیا جس کے ذریعے آبی ہائیڈروجن ایٹمز کی حرکات کو ٹریک کیا گیا اس سے 17 سال پرانی ایک سائنسی پیش گوئی ثابت ہو گئی کہ ”آئس سیون“ میں ہائیڈروجن ایٹمز مخصوص درجہ حرارت اور دباؤ پر مائیکرو لیول پر حرکت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:’’خدا موجود ہے‘‘ سائنسدان نے ثبوت کیلئے ریاضیاتی فارمولا پیش کردیا

پلاسٹک آئس سیون میں مائع پانی اور ٹھوس برف دونوں کی خصوصیات موجود ہیں، اس کی منفرد ساخت میں ہائیڈروجن ایٹمز بے ترتیب انداز میں جڑے ہوتے ہیں جو اسے خاص بناتے ہیں۔

تحقیق میں شامل سائنسدانوں کے مطابق، یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ جب یہ پلاسٹک آئس سیون ”پگھلتی“ ہے تو اس کی ساخت کس طرح تبدیل ہوتی ہے کچھ نظریات کے مطابق اس دوران مالیکیول اپنی جگہ برقرار رکھتے ہیں جبکہ ہائیڈروجن ایٹمز حرکت میں آ جاتے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ نظامِ شمسی میں نیپچون، یورینس اور مشتری کے چاند ”یوروپا“ جیسے برفیلے سیارے ماضی میں پلاسٹک آئس سیون رکھتے ہوں گے، یہ دریافت خلائی اجسام کی جیوڈائنامکس اور ان کے ارتقائی عمل کو سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے۔