(24نیوز)بھارتی ریاست آسام میں آزاد امیدار اکِھل گگوئی نے جیل میں رہتے ہوئے اپنی ماں کی مدد سے انتخابی مہم چلائی اور مودی کی جماعت بی جے پی کو شکست کی دھول چٹادی۔اکھل گگوئی 2019 سے حراست میں ہیں
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ریاست آسام کے الیکشن میں ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے جب جیل میں قید کاٹنے والے نوجوان کسان رہنما اکھل گگوئی کی 85 سالہ ماں پریادا گگوئی نے نہ صرف بیٹے کی انتخابی مہم چلائی بلکہ طاقتور حکمراں جماعت کے مضبوط امیدوار کو شکست سے دوچار بھی کیا۔یوں تو بھارت میں پانچ ریاستوں میں الیکشن ہوئے جس میں مغربی بنگال سب سے زیادہ اہمیت کا حامل تھا تاہم سب سے انوکھا اور دلچسپ معرکہ اپر آسام میں شیوا ساگر کے حلقے میں ہوا۔ جہاں وزیرِ اعظم نریندر مودی اور وزیرِ داخلہ امیت شاہ نے اپنے امیدوار کے حق میں جلسے کیئے لیکن اس کے باوجود بی جے پی مالی طور پر کمزور لیکن پُرعزم نوجوان سے ہار گئی۔
اکھل گگوئی 2019 سے جیل میں ہیں۔ انہیں شہریت کے متنازع بل کے خلاف عوامی رائے عامہ کو ہموار کرنے اور حکومت مخالف ریلیوں پر حراست میں لیا گیا تھا تاہم نوجوان رہنما نے جیل سے بھی مہم جاری رکھی۔ اسی دوران جب کسانوں نے حکومت کو ناکوں چنے چبوائے تو اس میں بھی اکھل گگوئی نے جیل میں رہتے ہوئے اپنے علاقے کے کسانوں کی قیادت کی تھی۔
یاد رہے کہ اس وقت اکِھل گگوئی کی صحت مبینہ طور پر خراب ہے اور وہ عدالتی تحویل میں گوہاٹی میڈیکل کالج ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی ٹیم کے فا سٹ باﺅلر نے کاﺅنٹی کرکٹ میں گوروں کو دھول چٹا دی