(24 نیوز) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ پہلے مارشل لاء لگانے والے معافی مانگیں پھر 9 مئی والے بھی معافی مانگ لیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ “تحفظ آئین پاکستان کیسے اور کیوں؟” کے عنوان سے سیمنار میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد تحفظ آئین پاکستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ مارشل لاء لگانے والے پہلے معافی مانگ لیں پھر میں 9مئی والوں سے بھی کہہ دوں گا تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے،غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا ہے اور اب ایک ایسے جہاد کا آغاز کیا جس کے بغیر حقیقی آزادی ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ادارے اپنی متعین کردہ حدود میں نہیں رہیں گے اُس وقت تک مسائل حل نہیں ہوں گے، اب ہمیں جرات کر کے اصلاحات کرنی ہوں گی، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کل ایک پریس کا کانفرنس ہوئی اور کہا گیا کہ ہمیں اپنی حدود کا پتہ ہے، ہر ڈپٹی کمشنر، الیکشن کمیشن کے دفتر میں آپ کا بندہ کیا کررہا ہے؟ یہ غیر آئینی ہے اس مداخلت کے خلاف اٹھنا جہاد ہے،انہوں نے سوال کیا کہ کیا ملک میں صرف 9مئی پہلا برا کام ہوا؟ ملک میں مارشل لاء لگائے گئے ان لوگوں کو کیا سزا دی۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ڈکٹیٹرز کو پارلیمنٹ سے تحفظ دیا گیا، مارشل لاء لگانے والے پہلے معافی مانگ لیں۔
محمود خان اچکزئی نے متنبہ کیا کہ جس دن آئین کو چھیڑنے، مارشل لگانے کی کوشش کی گئی ہمارے کارکن سڑکوں پر ہوں گے،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں آئین عملا ختم ہوچکا ہے، حکومت بنے تو عوام کے ووٹ اور سپورٹ سے بنے، آئین میں ترمیم ہونی چاہیے لیکن شخصی بنیاد پر قانون سازی کی مخالفت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان 10 سال بعد سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ کے فائنل میں پہنچ گیا