(ویب ڈیسک) چینی ٹینس کھلاڑی پینگ شوائی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ شئیر کی جس میں لکھا کہ سابق نائب وزیر اعظم اور پارٹی کی طاقتور پولیٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ژانگ گاولی ناجائز تعلقات پر مجبور کرتے تھے۔
35 سالہ پینگ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ 7 سال قبل ٹینس کے ایک راؤنڈ کے بعد سابق نائب وزیر اعظم ژانگ کی اہلیہ مجھے اپنے گھرلے گئی اور میرے رہنے کےلئے شاندار اہتمام کیا۔ جہاں میرے ساتھ زیادتی کی گئی۔ انہوں نے کہا"میں اس دوپہر کو بہت ڈر گئی تھی۔ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے"۔
یہ بھی پڑھیں: زیادتی کا شکار لڑکی نے تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہونے پرایسا کام کیا کہ یقین کرنا مشکل
چینی حکام نے ملک کی ٹینس کھلاڑی کے ایک سابق اعلیٰ سرکاری اہلکار کے خلاف ہراساں کئے جانے کے الزامات پر آن لائن بحث پر پابندی لگا دی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی اس قسم کے الزامات کے حوالے سے کتنی حساس ہے۔
یہ بھی دیکھیں: مذہبی جماعت کیلئے بڑی کامیابی۔۔حکومت نے اہم اعلان کر دیا
پینگ ایک سابق اعلیٰ درجے کی ڈبلز کھلاڑی ہیں اور انہوں نے کئی ڈبلز ٹائٹل جیتے ہیں جن میں 2013 ومبلڈن گرینڈ سلیمز اور 2014 کا فرنچ اوپن شامل ہیں۔ تاہم ایسوسی ایٹڈ پریس ان کی پوسٹ کی سچائی کی تصدیق نہیں کر سکا۔ تاہم اس پوسٹ کو جلد ہی ہٹا دیا گیا۔
چین میں 2018 میں 'MeToo مہم' کے آغاز کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ کسی اہم سرکاری اہلکار پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ان کی پوسٹ کے اسکرین شاٹس ٹوئٹر پر وائرل ہو گئے ہیں جس پر چین میں پابندی ہے۔
یہ بھی دیکھیں: شاہینوں کا جیت کے بعد جشن۔۔اسکاٹ لینڈ ٹیم کے کھلاڑی بھی شامل