پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی۔شرکا کا بریفنگ پر اظہار اطمینان۔اعلامیہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو بتایاگیاہے کہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام خطے میں امن اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،پاکستان برادر افعان عوام کی حمایت اور تائید جاری رکھے گا اور افغانستان میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
جاری اعلامیہ کے مطابق پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس پیر کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اعلیٰ عسکری حکام نے ملک کی سیاسی و پارلیمانی قیادت، ارکان قومی اسمبلی و سینٹ، صوبائی و آذاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی قیادت کو اہم خارجہ امور، داخلی سلامتی، اندرونی و بیرونی چیلنجز، خطے میں وقوع پذیر ہونے والی تبدیلیوں خصوصاً تنازعہ کشمیر اور افغانستان کی حالیہ صورتحال کے حوالے سے جامع بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان برادر افعان عوام کی حمایت اور تائید جاری رکھے گا اور افغانستان میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ اجلاس کے شرکاکو مزید بتایا گیا کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں پرخلوص طور پر مثبت اور ذمہ دارانہ کردار ادا کیا۔ شرکا کوبتایا گیا کہ پاکستان کی بھرپور کوشش ہے کہ موجودہ حالات کسی اور انسانی و معاشی بحران کو جنم نہ دیں جو افعان عوام کی مشکلات میں اضافے کا باعث ہوں اور اس سلسلے میں پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ اس امید کا بھی اظہار کیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ اجلاس میں پاکستان افغانستان سرحد پر بارڈر کنٹرول کے نظام کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ سیاسی و پارلیمانی قیادت نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور افغانستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ان کی رائے میں ایسے اجلاس نہ صرف اہم قومی امور پر قومی اتفاق رائے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ مختلف قومی موضوعات پر ہم آہنگی کو تقویت دینے کا بھی باعث بنتے ہیں۔پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، قومی اسمبلی اور سینٹ میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور سید یوسف رضا گیلانی وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، چودھری فواد حسین، چودھری طارق بشیر چیمہ، شیخ رشید احمد،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی محمد قاسم خان سوری، دفاع پرویز خٹک، منصوبہ بندی، ترقی و اسد عمر، شفقت محمود، ڈاکٹر شیریں مزاری، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ، علی امین گنڈا پور، مراد سعید، سید شبلی فراز، ڈاکٹر فروغ نسیم، اعجاز احمد شاہ، مونس الٰہی ، نور الحق قادری، عمر ایوب خان، سید فخر امام ، سید امین الحق، وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف، وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان، چیئر مین کشمیر کمیٹی شہریار ا?فریدی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ملک محمد عامر ڈوگر، سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم، ارکان قومی اسمبلی بلاول بھٹو زرداری، اسد محمود، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، غوث بخش خان مہر، عامر حیدر اعظم خان، نوابزادہ شاہ ذین بگٹی، اراکین سینیٹ س شیری رحمان، اعظم نذیر تارڑ، انوار الحق کاکڑ، مولانا عبدالغفور حیدری، سید فیصل علی سبزواری، محمد طاہر بزنجو، ہدایت اللہ خان، محمد شفیق ترین، کامل علی آغا، مشتاق احمد، سید مظفر حسین شاہ، محمد قاسم اور دلاور خان ،ارکان قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی، خواجہ محمد آصف، رانا تنویر حسین، احسن اقبال چوہدری، راجہ پرویز اشرف اور حنا ربانی کھر ، سید نوید قمر ، محسن داوڑ ، خواجہ سعد رفیق ، طارق صادق ، سید فیاض الحسن ، سینیٹر میاں رضا ربانی اور قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے دفاع کے ممبران نے خصوصی طور پر دعوت دی گئی ہے۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزراءاعلیٰ ، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر، اور وزیر اعلی گلگت بلتستان نے خصوصی دعوت پر شرکت کی۔ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار سمیت دیگر اعلی عسکری حکام بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں۔آسٹریلیا کا بھی دورہ پاکستان کا اعلان۔شیڈول جاری