پاک جرمنی تعلقات کے نئے دور کا آغاز

وزیراعظم شہباز شریف | جرمنی کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری،ماحولیاتی تبدیلی اورقابل تجدید توانائی سمیت باہمی تعلقات کومزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں

Nov 08, 2022 | 14:42:PM
پاک جرمنی تعلقات کے نئے دور کا آغاز
سورس: گو گل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (24نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نےکہا کہ جرمنی کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری،ماحولیاتی تبدیلی اورقابل تجدید توانائی سمیت باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں ۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف سے جرمنی کے چانسلراولاف شولز  نے  ماحولیاتی سربراہ اجلاس کوپ27 کے موقع  پرملاقات کی ،وزیراعظم محمد شہباز شریف نےجرمنی کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری،ماحولیاتی تبدیلی اورقابل تجدید توانائی سمیت باہمی تعلقات کومزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور جرمنی کو مختلف شعبوں میں نوجوانوں کومواقع دینے کےلئے وسیع تر تعاون کرنا چاہئے ۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے باہمی تعلقات کا جائزہ لیا اورتعاون کو بڑھانے کے امکانات پر غورکیااور  ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے علاقائی اورعالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

 وزیراعظم نے پاکستان کی نوجوان آبادی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کو مختلف شعبوں میں نوجوانوں کومواقع دینے کےلئے وسیع تعاون کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے جرمنی کی جانب سے پاکستان کو برسوں سے دی جانے والی تکنیکی تربیت کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے  علم کے تبادلے کی ضرورت پر زوردیا۔ انہوں نے  یورپی یونین میں جی ایس پلس  حیثیت کےلئے حمایت پر جرمنی  کا شکریہ اد ا کیا جودونوں کےلئے فائدہ مند ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کےلئے  حدت کا باعث بننے والی گیسوں کے اخراج میں کم سے کم  کردارکے باوجود پاکستان  ماحولیاتی تبدیلی کے نتیجہ میں آنے والی قدرتی آفات سے  سخت متاثر ہورہا ہے۔

انہوں نے پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی سے آنے والے حالیہ تبا ہ کن سیلاب کے بعد جرمنی کی طرف سے پاکستا ن کی امداد پر جرمنی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جرمن چانسلر کو حکومت کے بحالی اورتعمیرنو کے منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی تبدیلی  کے مسئلے خاص طور پر کلائیمیٹ جسٹس  اورماحولیاتی تبدیلی کے نتیجہ میں نقصان اور تباہی سے نمٹنے کےلئے کوپ27 کو دلیرانہ فیصلے کرنے چاہئیں۔وزیراعظم نے خطے کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جرمنی سمیت غیرملکی حکومتوں کی درخواست پر افغانستان سے انخلا کےلئے سہولت فراہم کرتا رہا ہے۔وزیراعظم نےمزید  کہا کہ افغانستان میں انسانی  اور اقتصادی صورتحال کے پیش نظر بین الاقوامی برادری کی  افغان عبوری حکومت نے ساتھ  مسلسل بات چیت انتہائی اہمیت  کی حامل ہے ۔