(24 نیوز) وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کو خط لکھا ہے جس میں سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے حقائق جاننے کے لیے جوڈیشل کمشن بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔
خط میں وزیراعظم کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام دستیاب جج صاحبان پر مشتمل کمیشن بنایا جائے۔
خط میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ کمیشن تحقیقات کے حوالے سے پانچ سوالات پر خاص طور پر غور کرسکتا ہے۔
جیسے اس بات کا پتہ چلانا ضروری ہے کہ ارشد شریف نے اگست 2022ء میں بیرون ملک جانے کے لیے کیا طریقہ کار اپنایا؟
ارشد شریف کی بیرون ملک روانگی میں کس نے سہولت کاری کی؟
خط میں مزید لکھا گیا کہ کوئی وفاقی یا صوبائی ایجنسی، ادارہ یا انتظامیہ ارشد شریف کو ملنے والی جان کو خطرے کی کسی دھمکی سے آگاہ تھے یا نہیں؟
اگر ارشد شریف کی جان کو خطرہ کی اطلاع تھی تو اس سے بچاؤ کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟
اس کے علاوہ خط میں یہ سوال بھی کیا گیا کہ وہ کیا حالات اور وجوہات تھیں جس کی بنا پر ارشد شریف متحدہ عرب امارات سے کینیا گئے؟
اسی طرح پتہ چلایا جائے کہ فائرنگ کے واقعات کی اصل حقیقت کیا ہے جن میں ارشد شریف کی موت ہوئی؟ کیا ارشد شریف کی موت واقعی غلط شناخت کا معاملہ ہے یا پھر یہ کسی مجرمانہ کھیل کا نتیجہ ہے۔
خط میں مزید لکھا گیا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے کمشن کی تشکیل ضروری ہے اور اس ذمہ داری کی انجام دہی میں وفاقی حکومت کمشن کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔