(24نیوز) ٹونٹی فور نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ہنگامہ میں سابق کرکٹرز نے پاکستانی ٹیم کو مثبت مائنڈ سیٹ کے ساتھ کھیلنے کا مشورہ دیا۔
سابق کرکٹر سلیم ملک کا کہنا تھا کہ کل کے میچ میں پریشر تو ہوگا مگر ٹیم کو اسے مثبت مائنڈ سیٹ کے ساتھ نبردآزما ہونا چاہئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیم کے بارے میں رائے ہے کہ وہ کسی بھی وقت کچھ بھی کرسکتے ہیں لیکن آکڑ میں جیت اسی کی ہوگی جو اچھا کھیلے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگر پاکستانی ٹیم کواچھا اوپننگ سٹینڈ مل جائے نیچے کھلاڑیوں پر پریشر کم ہوگا لیکن بدقسمتی سے ہمارا اوپننگ سٹینڈ کافی عرصے سے اچھا کھیل پیش نہیں کر پا رہا ۔ انھوں نے کہا کہ بابر اور رضوان میں سے ایک کو تیز کھیلنا چاہیے اور دوسرے کو آہستہ تاکہ اچھی پارٹنر شپ کے ساتھ اچھی رن ریٹ بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں گے اور میرے مشورے کے مطابق رضوان کو تیز کھیلنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاور پلے میں کھلاڑی کو رسک لینا پڑتا ہے تاکہ اچھی رن ریٹ برقرار رکھ سکے اس لئے کھلاڑیوں کو دیکھنا پڑے گا کہ ایک کھلاڑی اگر تیز کھیل رہا ہے تو دوسرا آہستہ کھیل کر اس کو سپوڑٹ کرے اور پارٹنر شپس بنا کے ٹیم کی جیت کی راہ ہموار کرے۔
سابق فاسٹ باولر محمد عامر کا کہنا تھا کہ کھیل میں ہر کھلاڑی کا کھیل ایک پروسس ہوتا جس میں وہ اپنی خامیوں کو بتدریج دور کر کے اپنے کھیل میں نکھار لاتا ہے اور اچھا کھیل پیش کرنے کے لئے مثبت مائنڈ سیٹ کو بہت ضرورت ہوتی ہے کہ وہ پریشر میں اپنی اندر کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کے ان کا بھرپور فائدہ اٹھائے نا کہ دباو میں آجائے۔
سابق فاسٹ بوالر وہاب ریاض نے بھی مثبت مائنڈسیٹ کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بڑی ٹیم کے خلاف کھیلتے ہوئے پریشر تو لازمی ہوتا ہے مگر اچھے کھلاڑی پریشر کو جذب کرکے اپنے ولولے کو ماند نہیں پڑنے دیتے جبکہ چھوٹے کھلاڑی دباو میں آجاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کل پاکستان کو موثر پلاننگ اور اچھے مائنڈ سیٹ کے ساتھ میدان میں اپنا بھرپور کھیل پیش کرنا چاہئے۔
ٹونٹی فور نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن میں سابق کرکٹرز نے پاکستانی ٹیم کو مثبت مائنڈ سیٹ کے ساتھ کھیلنے کا مشورہ
Nov 08, 2022 | 23:22:PM