اسرائیل نے مسلمان بچوں پر ظلم کی انتہا کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی رہائش گاہوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بلند و بالا عمارتیں اسرائیلی حملوں کے بعد منٹوں میں زمین بوس ہوگئی جن میں موجود کئی معصوم فلسطینی شہید ہوگئے۔ اس با ت کا منہ بولتا ثبوت معصوم بچی کی یہ تصویر ہے جس میں اسے والد گود میں اٹھائے بھاگتا ہوا پسپتال لےجا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج غزہ میں رہائشی عماتوں کو نشانہ بنا رہی ہے#طوفان_الأقصى #طوفان_القدس #فلسطين #حماس #غزہ #Gaza #Hamas pic.twitter.com/rHu1cRRv59
— Palestine Urdu | فلسطین اردو (@PalestineUrdu_) October 7, 2023
غزہ اسرائیلی بمباری میں بچوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے
— Palestine Urdu | فلسطین اردو (@PalestineUrdu_) October 7, 2023
ایک فلسطینی بچی کو حملے کے بعد ہسپتال لایا جا رہا ہے#طوفان_الأقصى #طوفان_القدس #فلسطين #حماس #غزہ #Gaza #Hamas pic.twitter.com/HEXZsAHReJ
دوسری طرف فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے یہ خیال رکھا جا رہا ہے کہ اسرائیلی آبادیوں کو نشانہ نہ بنایا جائے ۔ جنگ کے اس ماحول میں بھی ایک ویڈیو نے دنیا بھر کے لوگوں کے دل جیت لیے جس میں محفوظ مقام پر منتقل ہوتے ہوئے 2 بچوں کی اسرائیلی ماں فلسطینی مجاہدین کے ہتھے چڑھ گئیں۔
اس خاتون کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا، اس کے ساتھ بچے ہیں۔ بچوں اور خواتین کو نقصان پہنچانا ہمارا شیوہ نہیں۔pic.twitter.com/kgKjEyTeuZ
— Raza Butt ????️ (@SocialDigitally) October 7, 2023
جس کے بعد وہ ان کے سامنے رونے گڑگڑانے لگیں کہ مجھے کچھ نہ کہیں، اگر مجھے کچھ ہو گیا تو ان بچوں کا کیا ہوگا۔ یہ بات سننے کی دیر تھی کہ ایک اچھے مسلمان کی طرح انہیں ہاتھ بھی نہیں لگایا اور انہیں جانے دیا۔
واضح رہے کہ حماس میڈیا پر نشر ہونے والی نشریات میں آپریشن الاقصیٰ فلڈ‘ کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں سے ہر جگہ لڑنے کی اپیل کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ زمین پر آخری قبضے کو ختم کرنے کی سب سے بڑی جنگ کا دن ہے۔ اور ہم نے ابتدائی حملے میں 20 منٹ کے اندر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے ہیں۔