پیرس اولمپکس: کانسی کا تمغہ جیتنے والے اتھلیٹ کے والد نے بڑی ڈیمانڈ کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پیرس اولمپکس میں شوٹنگ مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے سوپنل کسلے کے والد نے مہاراشٹر حکومت کی جانب سے بیٹے کو 2 کروڑ کی انعامی رقم دینے پر مایوسی کا اظہار کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کولہاپور سے تعلق رکھنے والے سوپنل کسلے نے اگست میں پیرس اولمپکس میں 50 میٹر رائفل تھری پوزیشنز ایونٹ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
29 سالہ اتھلیٹ کے والد سریش کسالے نے کہا کہ ان کے بیٹے کو 5 کروڑ روپے کی انعامی رقم اور پونے کے بالی واڑی میں چھترپتی شیواجی مہاراج اسپورٹس کمپلیکس کے قریب ایک فلیٹ دینے کی اپیل کی ہے۔
ہریانہ حکومت اپنے ہر (اولمپکس میں تمغہ جیتنے والے) کھلاڑی کو 5 کروڑ روپے دیتی ہے (ہریانہ گولڈ میڈلسٹ کو 6 کروڑ روپے، سلور میڈلسٹ کو 4 کروڑ روپے، کانسی کا تمغہ جیتنے والے کو 2.5 کروڑ روپے) دیتی ہے تاہم میرے بیٹے کو محض 2 کروڑ روپے دیکر ٹرخایا جارہا ہے۔
مہاراشٹر حکومت کی طرف سے اعلان کردہ نئی پالیسی کے مطابق اولمپک کانسی کا تمغہ جیتنے والے کو 2 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
سوپنل مہاراشٹر سے صرف دوسرا انفرادی اولمپک تمغہ جیتنے والے اتھلیٹ ہیں، سال 1952 میں پہلوان ڈی جادھو کے 72 سالوں میں پہلی بار کانسی کا میڈل اپنے نام کیا تھا۔
پیرس اولمپکس میں ہندوستان کے لیے پانچ افراد نے تمغے جیتے جن میں سے چار کا تعلق ہریانہ سے تھا اور ایک سوپنل کسلے مہاراشٹر سے تھا۔
مہاراشٹر کے مقابلے ہریانہ بہت چھوٹی ریاست ہے، لیکن وہ اپنے تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں کو زیادہ انعامی رقم دے رہی ہے۔