(24 نیوز) وفاقی دارلحکومت میں پائیدار صحت کے نظام اور استقامت کے عنوان سے جاری بین الاقوامی کانفرنس اختتام پذیر ہوا، تقریب میں صحت کے نظام کو مضبوط کرنا، عالمگیر صحت کی کوریج، عوامی و نجی شراکت داری، ڈیٹا کے انضمام اور موسمیاتی استقامت کے موضوع زیر بحث لائے گئے ۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد برتھ سمیت صحت کے ماہرین ، حکومتی اہلکار ،تحقیقی ماہرین، بین الاقوامی نمائندوں کے ساتھ 150 سے زائد شرکاء تقریب میں شامل ہوئے۔
کامسٹیک سیکریٹریٹ میں جاری بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان میں عوامی صحت کے کارکنوں کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا گیا کانفرنس کا اہتمام معروف امریکی و پاکستانی سماجی ادارے مین ہیٹن اسٹریٹیجی گروپ نے شراکت دار تنظیموں کے تعاون سے کیا گیا۔
بین الاقوامی کانفرنس میں پانچ تکنیکی سیشنز منعقد ہوئے جنہوں نے صحت کے نظام کی تبدیلی کے اہم پہلوؤں پر گفتگو کی گئی ،ان سیشنز میں صحت کے نظام کو مضبوط کرنا، عالمگیر صحت کی کوریج، عوامی-نجی شراکت داری، ڈیٹا کے انضمام، اور موسمیاتی استقامت کے موضوعات شامل تھے جبکہ کانفرنس میں دنیا بھر سے ماہرین نے پاکستان کے صحت کے شعبے کو درپیش بڑے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے مؤثر حکمت عملیوں پر بھی گفتگو کی۔
ان مباحثوں میں مضبوط ڈیٹا کے انضمام کے نظام کی ضرورت اور عوامی صحت کی منصوبہ بندی میں موسمیاتی استقامت کے اہم کردار پر زور دیا گیا جبکہ پینلسٹوں نے کہا کہ ان عوامل کے بغیر، پاکستان کا صحت کا نظام مستقبل کے چیلنجز کا سامنا کرنے میں دشواری محسوس کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : علیمہ خان اور عظمی خان کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
بین الاقوامی کانفرنس سے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد برتھ نے کلیدی خطاب کیا اور انہوں نے کہا کہ صحت کے چیلنجز کے لیے متحدہ نقطہ نظر کی ضرورت ہے آج کا اجتماع اس عزم کی عکاسی کرتا ہے،ہمیں آگے بڑھنے کے لیے ضرورت ہے جبکہ کانفرنس سے ماہر صحت ڈاکٹر ایرن سورل اور بلومبرگ سکول آف پبلک ہیلتھ جانز ہوپکنز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر نے بھی خطاب کیا، اسکے علاؤہ کانفرنس سے امریکی بیماریوں کے کنٹرول و روک تھام کے مرکز (CDC) کے ایسوسی ایٹ برانچ چیف ڈاکٹر حماد علی نے بھی شرکاء سے اظہار خیال کیا اسکے علاؤہ سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ پروفیسر ڈاکٹر عامر اکرام نے بھی تقریب سے کلیدی خطاب کیا ۔
کانفرنس میں 150 سے زائد شرکاء شامل ہوئے جن میں صحت کے ماہرین، حکومتی اہلکار، تحقیقی ماہرین، اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شامل تھے اس موقع پر پاکستان میں مین ہیٹن اسٹریٹیجی گروپ کا پلیٹ فارم متعارف کرایا گیا اس موقع پر گروپ کے صدر اور بانی مسٹر حبیب نے وضاحت کی کہ یہ اقدام صحت کی مسائل پر توجہ کو بڑھانے اور حکومت کے اداروں، NGOs، اور نجی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے ہے۔
اس پلیٹ فارم کا قیام ہمارے عزم کی علامت ہے کہ ہم پاکستان میں صحت کی چیلنجز کا حل تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور پائیدار حل تخلیق کرنے کے لیے تیار ہیں، کانفرنس کا اختتام تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے صحت کے نظام کی استقامت اور پائیداری میں سرمایہ کاری کو ترجیح دینے کی اپیل کے ساتھ کیا گیا۔