اسرائیل کے لبنان پر پے در پے حملے،حزب اللہ کا پلٹ کر وار،سینکڑوں،میزائل راکٹ داغ دئیے

Oct 08, 2024 | 15:45:PM
اسرائیل کے لبنان پر پے در پے حملے،حزب اللہ کا پلٹ کر وار،سینکڑوں،میزائل راکٹ داغ دئیے
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے باوجود اسرائیل پر حزب اللہ کے تباہ کن حملوں میں کمی نہ آسکی، لبنان پر اسرائیلی بمباری کے بعد مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے مختلف علاقوں میں فوجیوں پر سیکڑوں میزائل اور راکٹ حملے کر دیے۔

 اسرائیلی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز حزب اللہ نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں اسرائیلی انٹیلی جنس یونٹ اور شمالی اسرائیل کے مختلف علاقوں میں میزائل اور راکٹ حملوں سے فوجیوں کو نشانہ بنایا اور 190 راکٹ داغے ، اسرائیلی میڈیا کا بتانا ہے کہ تل ابیب میں موساد ہیڈکوارٹرز کے ساتھ واقع انٹیلی جنس یونٹ کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ،حزب اللہ کے تباہ کن حملوں میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔
گزشتہ روز بھی حزب اللہ نے صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں اور اسرائیلی ’شمشون‘ بیس کو تباہ و برباد کر دیا تھا ،،، حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں اور صیہونی بستیوں اور لبنان میں در اندازی کرنے والے صیہونی فوجیوں کے خلاف 25 کارروائیاں کیں اور درجنوں اسرائیلی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ، حزب اللہ نے اپنی اہم ترین کارروائی میں ’سخنین‘ فوجی صنعتی کارخانے کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا ،حزب اللہ نے اسی طرح ’مارون الراس‘ اور ’یارون‘ کی بستیوں میں دراندازی کی کوشش کرنے والے صیہونی فوجیوں کو نشانہ بنایا اور چار بم دھماکے کر کے ان میں سے متعدد فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ۔

 ایک اور کامیاب کارروائی میں حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے ایک مرکاوا ٹینک کو گائیڈڈ میزائل سے ’نطوعہ‘ قصبے میں نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا ، ٹینک تباہ ہونے سے کئی اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ، لبنان کی اسلامی مزاحمت نے ایک اور بیان میں بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ثابت قدم فلسطینی عوام اور ان کی جرأت مندانہ اور باوقار مزاحمت کی حمایت میں اور لبنان اور اس کے عوام کے دفاع میں اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے گولانی بریگیڈ کے فوجیوں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ ’مارون الراس‘ شہر کے مغرب میں داخل ہونا چاہ رہے تھے ، اس حملے میں تمام اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے ۔

حزب اللہ نے اتوار کی صبح صیہونی فوج کی شمشون بیس کو دھماکہ خیز ڈرون سے تباہ کرنے کی خبر دی ، اعلان میں کہا گیا کہ ہفتہ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے ہم نے ’شمشون‘ بیس پر صیہونی فوج کے کمانڈ اسپورٹ سینٹر اور ایریا اسپورٹ یونٹ کو دھماکہ خیز ڈرون سے نشانہ بنایا جس میں صیہونی فوج کی متعدد عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ،،، حزب اللہ کے ڈرون حملے میں شمشون بیس تباہ ہو گئی جبکہ کئی اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے ، اسکے علاوہ حزب اللہ نے ’المنارہ‘ قصبے میں قابض صیہونی فوج کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنایا اور جانی نقصان پہنچایا ۔ حزب اللہ نے صیہونی فوجی ٹھکانوں پر اپنے حملوں کے تسلسل متعدد صیہونی بیرکوں کو بھی نشانہ بنایا، حزب اللہ نے ’الراھب‘ بیس کے پاس صہیونی فوجی بیرک کو 2 راکٹوں سے نشانہ بنایا ۔

 حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی مزاحمت نے صہیونی بستی ادمیت کے قریب صیہونی فوجی بیس پر گولہ باری کی ،،، اس کے علاوہ صہیونی بستی ’کفر گعلادی‘ میں صیہونی فوجی بیس کو بھی فلق میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے لبنان سے شمالی اور مرکزی مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی جانب 2 بیلسٹک میزائل داغے جانے کی خبر دی ، حزب اللہ کی اس کارروائی کے بعد شمالی اور مرکزی مقبوضہ علاقوں میں واقع ’قیساریا‘، ’الخضیرہ‘ اور ’حیفا‘ کے علاقوں میں خطرے کے سائرن بج گئے اور ہزاروں صیہونیوں نے پناہ گاہوں کی جانب دوڑ لگا دی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ حزب اللہ کی طرف سے فائر کیے گئے راکٹ کس طرح ملک کے فضائی دفاع نظام کو چکمہ دینے میں کامیاب رہے۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے مطالبے کو توہین آمیز قرار دے دیا ، فرانسینی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے مطالبے پر نیتن یاہو نے کہا کہ فرانس کی اسپورٹ ملے یا نہ ملے دونوں صورتوں میں ہم جیتیں گے، اپنے ایک ویڈیو پیغام میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اس وقت 7 محاذوں پر لڑ رہا ہے مگر اس کے باوجود فرانسیسی صدر اور دیگر مغربی لیڈرز کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی بات کی ج ارہی ہے جو شرمناک ہے ۔

واضح رہے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے گزشتہ روز اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں جنگ کے لیے اسرائیل کو ہتھیار دینے پر پابندی ترجیح ہونی چاہیے ،فرانس نے اسرائیل کو کسی بھی طرح کے ہتھیار فراہم نہیں کیے ہیں۔