(24نیوز)وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا نے ایک ویڈیو گیم میں لڑائی کو دکھا کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ پنج شیرحملوں میں پاکستان نے کارروائی کی.
تفصیلات کے مطابق برطانوی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ سی آئی اے کے سربراہ کابل میں تھے، میڈیا سے ہی پتہ چلا کہ ترکی اور قطر کے انٹیلی جنس سربراہان بھی کابل میں تھے۔افغانستان کا کوئی وزیرِ خارجہ نہیں، ہم اپنے وزیرِ خارجہ کو بھیجتے تو وہ وہاں کس سے ملاقات کرتے؟
انہوں نے مزید کہا ہے کہ باضابطہ حکومت کی عدم موجودگی میں انٹیلی جنس ادارے ایسے فریم ورک تشکیل دیتے ہیں، ماضی میں ہمیں افغانستان کے ساتھ سنگین مسائل در پیش رہے ہیں۔
ہمیں افغانستان کے ساتھ داعش، پناہ گزینوں اور ٹی ٹی پی کی افغانستان سے مائیگریشن کے مسائل کا سامنا رہا ہے، پاکستان نے طالبان کے امریکا کے ساتھ مذاکرات میں سہولت فراہم کی، افغانستان میں غیر ملکی شہریوں کو انخلا میں پاکستان نے مدد فراہم کی، ہم نے افغانستان میں پھنسے ہزاروں لوگوں کو نکالا، افغانستان سے غیر ملکی شہریوں کے انخلا کی ہماری کوششوں کو دنیا نے سراہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ 2007 اور 2011 میں ہم جو کہہ رہے تھے وہ صحیح ثابت ہوا، اگر اس وقت ہماری بات مان لی جاتی تو آج افغانستان میں صورتحال مختلف ہوتی، افغان جنگ میں ہمیں 80 ہزار جانوں کا نقصان اٹھانا پڑا، ہمارا 150 ارب کا معاشی نقصان ہوا، بھارت پاکستان کے خلاف مسلسل پروپگینڈاکر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، ملک بھر میں 83 افراد جان کی بازی ہار گئے