پاکستان کو ابھرتی ہوئی مارکیٹ انڈیکس سے نکال دیا گیا۔شہباز شریف کا اظہار افسوس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)عالمی سرمایہ کاروں کے لئے راڈار کی حیثیت رکھنے والے مورگن سٹینلے کیپٹل انٹرنیشنل( ایم ایس سی آئی) نے پاکستان کا درجہ کم کر تے ہوئے ابھرتی ہوئی مارکیٹ ( ایمرجنگ مارکیٹ )سے نکال کر فرنٹیر مارکیٹ میں شامل کردیا ۔ ایم ایس سی آئی نے یہ فیصلہ مارکیٹ کے شراکت داروں کے فیڈ بیک کی بنیاد پرکیا، ایم ایس سی آئی نے پاکستان کو ایمرجنگ مارکیٹ سے فرنٹیئرمارکیٹ انڈیکس میں منتقلی کے حوالے سے شراکت داروں کی رائے بھی لی تھی۔
ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ سائز اور مالیت کے اعتبار سے معیار کو برقرار نہیں رکھ سکی اس لئے اس کا درجہ ایم ایس سی ای نے کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس فیصلے کا اثریہ ہوا ہے کہ پاکستان کا حصہ جو ایم ایس سی آئی انڈیکس میں اعشاریہ صفر 2 فیصد حصہ ہے۔ فرنٹیر مارکیٹ میں جانے سے یہ حجم 2.3 فیصد تک پہنچ جائے گا اس کے علاوہ ایم ایس سی آئی کے اسمال کیپ انڈیکس میں پاکستان کمپنیوں کی تعداد 13 سے بڑھ کر 19 ہوجانے کی بھی توقع ہے۔سرمایہ کار امید کررہے ہیں اس فیصلے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ سے حصص کی فروخت کا عمل بھی تھم جانے کی امید ہے۔ مئی 2022 سے پاکستان ایم ایس سی آئی ایف ایم 100 کا حصہ ہوگا۔
ایم ایس سی آئی نے یہ فیصلہ اپنے ششماہی جائزے میں کیا ہے اور پاکستان کو ایم ایس سی آئی کے فرنٹیئر مارکیٹ میں اسی ماہ( ستمبر 2021 )سے منتقل کردیا جائے گا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ فرنٹیئر مارکیٹ میں ویٹیج 1.90 فیصد ہوگا۔ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ایمرجنگ مارکیٹ تک رسائی کی ضروریات کو پورا کرتی تھی۔ ایم ایس سی آئی کے مطابق پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کا حجم ، معیارات اور لیکویڈٹی کے معیار پرپورا نہیں اترتی ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ فیصلے سے قبل پاکستان کے مجموعی طورپر19 ادارے ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں شامل تھے جن میں 3 بڑے حجم اور16 چھوٹے حجم کی حامل کمپنیاں شامل تھیں جبکہ اس نئے فیصلے کے بعد ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس سے 4 بڑے حجم اور 19 چھوٹے حجم کی حامل کمپنیوں کو فرنٹئیرمارکیٹ انڈیکس میں منتقل کیا گیا ہے۔
شہباز شریف کا ابھرتی معیشتوں کی فہرست سے پاکستان کے اخراج پر اظہار تشویش
ادھر شہباز شریف نے ابھرتی معیشتوں کی فہرست سے پاکستان کے اخراج پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نام ابھرتی معیشتوں کی فہرست سے نکلنا افسوسناک ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ مورگن سٹینلے کیپٹل انٹرنیشنل کی عالمی فہرست سے پاکستان کی تنزلی اچھی خبر نہیں، تنزلی عوام کو درپیش شدید مشکلات اور مصائب کا اعتراف ہے، نواز شریف کے دور میں پاکستان کو دنیا کی 20 ابھرتی معیشتوں میں شمار کیا گیا تھا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایم ایس سی آئی کا پاکستان کو ’فرنٹئیر مارکیٹس‘ میں شمار کرنا ملکی معاشی بدحالی کا اعلان ہے، تین سال میں پاکستان کا معاشی ترقی اور عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے لئے سازگار ملک ہونے کا درجہ بھی چھن گیاجس پز صرف افسوس ہی کیا جا سکتاہے۔
یہ بھی پڑھیں۔حریم شاہ کا ترکی کے بیوٹی سیلون میں مساج ۔۔ ویڈیو ز وائرل