طالبان کابینہ کے کئی ارکان پاکستانی اداروں سے تعلیم یافتہ کئی اقوام متحد ہ کی بلیک لسٹ میں شامل

Sep 08, 2021 | 20:48:PM

 (24نیوز)افغانستان میں طالبان کی عبوری کابینہ میں ایسے ارکان بھی شامل ہیں جو پاکستان کے دینی مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں جبکہ کم سے کم 14 ارکان اقوامِ متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پاکستان سے تعلیم حاصل کرنیوالوں میں ملا عبدالطیف منصور بھی شامل ہیں جو زیادہ تر پاکستان میں مقیم رہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ملا عبدالطیف منصور نے دارالعلوم حقانیہ سے تعلیم حاصل کی ۔ انہیں وزارتِ پانی و بجلی کا قلمدان دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ مولانا عبدالباقی بھی دارالعلوم حقاینہ میں زیر تعلیم رہے ہیں۔ وہ وزیرِ تعلیم مقرر ہوئے ہیں جبکہ نجیب اللہ حقانی اسی مدرسے سے فارغ التحصیل ہیں اور انہیں مواصلات کا قلمدان دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ افغان طالبان کے ترجمان محمد نعیم بھی دارالعلوم حقانیہ سے فارغ التحصیل ہیں اور اس کے علاوہ انہوں نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین بھی انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں زیر تعلیم رہے ہیں۔ محمد نعیم اور سہیل شاہین کو کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا ۔
 میڈیارپورٹس کے مطابق اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی جانب سے دہشتگردوں کی ایک بلیک لسٹ موجود ہے جس میں ایسے افراد شامل ہیں جو عالمی طور پر مطلوب ہیں۔ اس فہرست میں ان ناموں کو ڈھونڈنے پر معلوم ہوا کہ نئی افغان کابینہ کے کم سے کم 14 ارکان اقوامِ متحدہ کی دہشتگردوں کی بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔ تاہم یہ تعداد اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ ان 14 افراد اور موجودہ عبوری حکومت میں ملا محمد حسن اخوند، وزیرِ اعظم،ملا عبدالغنی برادر، نائب وزیرِ اعظم،مولوی عبدالسلام حنفی، نائب وزیرِ اعظم،مولوی محمد یعقوب مجاہد، دفاع،ملا سراج الدین حقانی، داخلہ ،امیر خان متقی، خارجہ،ملا عبداللطیف منصور، پانی و بجلی،نجیب اللہ حقانی، برقی مواصلات،خلیل الرحمان حقانی، پناہ گزین افراد،عبدالحق وثیق، انٹیلیجنس،قاری دین محمد حنیف، اقتصادیات،نوراللہ نوری، سرحد و قبائل،شیر محمد عباس ستانکزئی، نائب وزیرِ خارجہ امور،مولوی نور جلال، نائب وزیرِ خارجہ شامل ہیں،خیال رہے کہ دیگر 13 افراد میں سے اکثر مختلف عرفیت سے بھی جانے جاتے ہیں اور اس فہرست کے ذریعے ان ناموں کے حوالے سے تصدیق کرنا فی الحال ممکن نہیں ہے۔
 یہ بھی پڑھیں۔طالبان نے بغیر اجازت احتجاج پر پابندی لگادی۔ہرات میں فائرنگ ۔3مظاہرین ہلاک

مزیدخبریں