منچھر جھیل کے پانی نے رخ موڑلیا،500دیہات زیر آب

Sep 08, 2022 | 10:25:AM

(ویب ڈیسک)سب تدبیریں ناکام ،دریائے سندھ کا پانی بپھر گیا ،منچھر جھیل میں لگائے گئے کٹ بھی کام نہ آئے، جھیل کا پانی دریا میں جانے کے  بجائے الٹا بہنے لگا۔

جھیل کے پانی کے دباؤکے باعث ٹلٹی کے قریب انڈس لنک سیم نالے میں شگاف پڑ گیا جس سے  بھان  سعید آباد شہر کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ، شہریوں کی نقل مکانی جاری ہے۔منچھر جھیل سے نکلنے والے طاقت ور ریلوں سے تباہی مچ گئی ہے،  سیہون کی  7 یونین کونسلز کے 500  سے  زائد دیہات کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد متاثر  ہوئے ہیں ۔

ٗضرور پڑھیں : گیس کے بڑے ذخائر دریافت، خزانے کو 6 کروڑ ڈالرز سالانہ کی بچت ہو گی

 قمبر شہداد کوٹ سے منچھرجھیل تک، ڈیڑھ سو کلومیٹرسے زائد علاقے میں پانی ہی پانی ہے ،ادھر خیرپوناتھن شاہ شہر، تحصیل وارہ، سجاول اور دادو کی تحصیلیں میہڑ اور جوہی کے سیکڑوں دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ریلوے ٹریک پر پانی کے باعث بڈاپور ریلوےاسٹیشن اور خانوٹ کےدرمیان ریلیف ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اتر گئی ہیں۔

دوسری جانب  بلوچستان کےضلع جعفرآباد اور صحبت پور کےعلاقے دو ہفتوں سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، یہی نہیں بلکہ گرڈ اسٹیشن، سرکاری عمارتیں اور سڑکیں بھی  زیرآب ہیں۔ادھر تحصیل گنداخہ کے ہزاروں متاثرین سندھ بلوچستان کی سرحد پر امداد کے منتظر ہیں راشن، دوائیں اور پینے کے پانی کی شدیدقلت نے متاثرین کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے۔

مزیدخبریں