(ویب ڈیسک)خراب موسم کے باوجود کولمبو میں ایشیا کپ کروانے کا فیصلہ،سابق بھارتی کھلاڑیوں نے ایشین کرکٹ کونسل کو تنقید کا نشانہ بنا دیا۔سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر اور ہربھجن سنگھ نے بھی ایشین کرکٹ کونسل کے کولبو میں ایشیا کپ کروانے کے فیصلے کو غیر منطقی قرار دے دیا۔
سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر کا کہنا تھا کہ پتا لگانا ہوگا کہ خراب موسم کے باوجود کولمبو میں ہی میچز کیوں رکھے گئے، بظاہر یہ تاثر ہے کہ پلیئرز ہمبنٹوٹا نہیں جانا چاہتے تھےلیکن اس بات کی حقیقت جاننا بہت ضروری ہے کہ میچز ہمبنٹوٹا کیوں شفٹ نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پلیئرز کا سکون اہم ہے لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ کھلاڑی کرکٹ کھیلیں، پلیئرز کو بھی سمجھنا ہوگا کہ اگر ایک دو روز زیادہ سہولیات والی جگہ نہیں تو کوئی فرق نہیں پڑ جائے گا، پورا ماہ تیاری کرتے ہیں، دو روز کم وسائل سے ٹریننگ کرنا پڑی تو کیا ہوا؟
سنیل گواسکر کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ میں ہر کوئی ورلڈ کپ سے قبل اپنا کمبی نیشن دیکھ سکتا تھا، اب صرف امید ہی کر سکتے ہیں کہ میچز بارش سے متاثر نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت پاکستانی کرکٹ ٹیم سے خوفزدہ؟ انڈین منافقت کا پردہ چاک
سابق بھارتی کرکٹر ہربجھن سنگھ نے کہا کہ میچ کیلئے ٹریننگ کی سہولیات کے فقدان کا بہانہ غیر منطقی ہے، ہمارے وقت میں وینیو پر پلیئرز کی رائے نہیں ہوتی تھی، جہاں میچ ہو وہاں ہم کھیلتے تھے۔انہوں نے کہا کہ وینیو کیا ہوگا یہ پلیئرز کا مسئلہ ہونا بھی نہیں چاہیے، انہیں کرکٹ سے مطلب ہونا چاہیے، یہ آفیشلز کا کام ہے کہ وہ دیکھیں کہ کہاں میچز ہوسکتے ہیں۔
ہربھجن سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ کولمبو میں اب صرف ٹیموں کے درمیان سوئمنگ کا مقابلہ ہوگا، دمبولا ایک مکمل انٹرنیشنل اسٹیڈیم ہے، پتہ نہیں وہاں میچز کیوں نہیں کرائے جا رہے، اگر میں ہوتا تو کولمبو میں سورج نکلنے کا انتظار کرنے کی بجائے دوسری جگہ کرکٹ کھیل لیتا۔