(24نیوز)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کاکہنا ہے کہ ملک میں اسلام کی قدروں کو بلند ہونا ہوگا ، عالمی برادری کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اسرائیل کا وجود تسلیم نہیں کیا جاسکتا ، امریکا انسانی حقوق کا قاتل تو ہوسکتا ہے علمبردار نہیں ہوسکتا ۔
لاہورمیں مینارپاکستان پرگولڈن جوبلی ختم ِنبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ فلسطین میں اسرائیل کی ظلم وبربریت جاری ہے ، کوئی اسلامی ملک آج اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا،اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا ، بہت سے لوگوں نے کہا کہ اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرلینا چاہئے،انہوں نے کہاکہ حماس کے مجاہدین فلسطین کی آزادی کیلئے آگے بڑھیں ، فلسطین میں حماس کے مجاہدین نے قربانیاں دے کر اسرائیلی ریاست کو للکارا ،ان کاکہناتھا کہ امریکا کے ہاتھوں سے فلسطینیوں ، عراقیوں ، افغانوں اور لیبیا کے عوام کا خون ٹپک رہا ہے ،کیا اس کے بعد بھی امریکا کو انسانی حقوق کی بات کرنے کا حق حاصل ہے ، یہ اجتماع پوری امت کی آواز ہے ،ہم نے 2018 کو الیکشن تسلیم کیا نہ 2024 کے الیکشن کو تسلیم کرتے ہیں ۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ آج کا اجتماع پاکستان کی وحدت کی علامت ہے ، یہ ملک ہمارا ہے اس میں اسلام کی قدروں کو بلند ہونا ہوگا ،اسلامی نطریاتی کونسل میں تمام مکاتب فکر کی نمائندگی موجود ہے ،آج کا دن پیغام دے رہا ہے کہ پاکستان کے عوام ختم نبوت کا دفاع کرنا جانتے ہیں .ان کاکہناتھا کہ تم ہمارے دینی مدارس پر دباو ڈال رہے ہو ہمارا نصاب تمہارے نشانے پر ہے ، یادرکھو ابھی ہم نے تمہیں نشانے پر نہیں رکھا ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جس دن ہم نے فیصلہ کیا اس دن تم ملک چھوڑنے پر مجبور ہوجاو گے ، میرے مدرسے کی ایک ایک انیٹ گراو گے تمہارے اقتدار کی عمارت زمین بوس کردوں گا، عالمی آقاؤں کے دباؤپر دینی مدارس پر دباؤ ڈالا جارہا ہے ،تم سے ملک نہیں سنبھالا جارہا ، بلوچستان اور کے پی ہاتھ سے نکل رہا ہے ،کے پی میں حکومتی رٹ ختم ہوچکی ، مسلح قوتیں اپنی رٹ مضبوط کررہی ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ تمہارا باپ بھی اسرائیل کو تسلیم کرانے کا مقصد پورا نہیں کرسکے گا،عقیدہ ختم بنوت پر پوری امت مسلہ کا اتفاق ہے ،سود کے خاتمے کیلئے پوری قوم متفق ہے،وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خاتمے کا فیصلہ کیا ۔سٹیٹ بنک اور نیشنل بنک نے فیصلے کے خلاف اپیلیں واپس لیں ، کچھ بنکوں نے اپیلیں دائر کیں ، اسٹے لیا اور نظر ثانی درخواستیں دائر کیں ، مولانا فضل الرحما ن کا مزید کہنا تھا کہ چند دن پہلے میں نے چیف جسٹس اف پاکستان کو خط لکھا ہے ، چیف جسٹس کو لکھا کہ عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے جلد تفصیلی فیصلہ جاری کریں ،