وادی نیلم کی چوٹی سے 9 سال قبل لاپتہ ہونےوالے سیاحوں کی باقیات  مل گئیں

3 سیاح 31 اگست 2015ء کووادی نیلم کی سب سے بلندچوٹی "سر والی" کی مہم جوئی کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے

Sep 08, 2024 | 09:20:AM
وادی نیلم کی چوٹی سے 9 سال قبل لاپتہ ہونےوالے سیاحوں کی باقیات  مل گئیں
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) آزاد کشمیر کی وادی نیلم کی ایک پہاڑی چوٹی سے 9 سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی باقیات  مل گئیں۔

مظفرآباد میں نو سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی باقیات مقامی کوہ پیماؤں نے دریافت کیں جس کے بعد انتظامیہ کو اطلاع دی گئی۔

وادی نیلم اور گلگت بلتستان کے سنگم میں واقعہ سر والی چوٹی سے برآمد ہونے والی باقیات کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کیل منتقل کردیا گیا ہے،باقیات کی دریافت کیلئے تین دن ریکوری آپریشن شدید سردی اور بارش کے باوجود جاری رہا،اس موقع پر انتظامیہ اور پولیس بھی کوہ پیماؤں کی نگرانی کرتی رہی۔

واضح رہے کہ 31 اگست 2015ء کو3 سیاح عمران جنیدی،عثمان خالد اور خرم شہزاد آزاد کشمیر کی وادی نیلم کی سب سے بلند اور سطح سمندر سے 20 ہزار 755 فٹ بلند پر واقع چوٹی "سر والی" کی مہم جوئی کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے،اس کے بعد ستمبر میں سیاحوں کی لاشوں کو تلاش کرنے کیلئے ریسکیو آپریشن کیا گیا تاہم اُس میں کوہ پیماؤں اور ریسکیو رضاکاروں کو ناکامی کا سامنا رہا تھا۔