آصف جاہ……پاکستان کے پہلے شہنشاہ ظرافت

انہیں پاکستان کا تیسرا بڑا کامیڈین قرار دیا جاتا تھا،بھارتی اخبارات نے انہیں پاکستان کاکنہیا لعل قراردیاتھا

Sep 08, 2024 | 10:51:AM

(ویب ڈیسک)معروف کامیڈین آصف جاہ کودنیاسے گئے30برس بیت گئے تاہم ان کی اداکاری کے نقوش ابھی زندہ ہیں،انہیں  نذر اور ظریف کے بعد پاکستان کا تیسرا بڑا کامیڈین قرار دیا جاتا تھا۔

نذر،آصف جاہ،اے شاہ شکار پوری اور ظریف پاکستان میں مزاحیہ اداکاروں کی پہلی کھیپ میں شامل تھے،بعد میں لہری،منور ظریف،رنگیلا، ننھا اور علی اعجازنے بھی مزاحیہ اداکاری کے شعبے میں منفرد مقام حاصل کیا۔

 آصف جاہ کی پہلی فلم’’دوآنسو“1950ء میں ریلیزہوئی جبکہ ان کی آخری فلم”غیرت دی موت“ 1979ء میں ریلیزہوئی تھی۔

یہ بھی کہاجاتاہے کہ پاکستان میں شہنشاہِ ظرافت سب سے پہلے  ان کے نام کے ساتھ لکھا گیاتھا،آصف جاہ نے کچھ فلموں میں ہیرو کا کرداربھی ادا کیا تھا،ایک ذاتی فلم”شیخ چلی“بھی بنائی تھی جس میں انہوں نے ٹائٹل رول کیاتھا،اداکارہ شیریں کے ساتھ ان کی فلم”تیس مار خاں“بھی کافی پسندکی گئی تھی، فلم ”چودھری“ میں انہوں نے بھی ٹائٹل رول کیا تھا۔

اداکاری کے ساتھ ساتھ آصف جاہ نے کچھ فلمی گانے بھی لکھے جن میں ایک گانا فلم ”دورنگیلے“ (1972ء) میں رنگیلانے گایاتھا۔

آصف جاہ کی مشہورفلموں میں دلبر،ہجرت،سرفروش،چَن ماہی،باپ کا گناہ،سردار،سات لاکھ،زُلفاں،پاسبان،ہڈحرام،لٹ دامال،مرزاجٹ،سَن آف علی بابا،چودھری،سورج مکھی،محبوب،اِک پردیسی اک مٹیار،لنڈا بازار،چودہ سال،لنگوٹیا،نِکے ہوندیا د ا پیار،خوشیا اور  دیگرشامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:صوفی گلوکارہ صنم ماروی نے تیسری شادی کااعتراف کرلیا

آصف جاہ نے زیادہ ترفلموں میں سدھیراوراکمل کے ساتھ کام کیا،انورکمال پاشاکی فلموں میں اکثرانہیں کاسٹ کیا جاتا تھا،پنجابی فلم”دلا بھٹی“میں ان کاکردارکافی مقبول ہواتھاجس پربھارتی اخبارات نے انہیں پاکستان کاکنہیا لال بھی قراردیاتھا،انہیں بھارت سے بھاری معاوضے پر فلم کی  آفر بھی ہوئی تھی لیکن انہوں نے انڈیا جانے  سے انکارکردیا تھا۔

آصف جاہ 7ستمبر1994ء کولاہور میں انتقال کرگئے تھے۔

 

مزیدخبریں