این اے 75 ڈسکہ ۔۔ماضی میں ن لیگ کاپلڑا بھاری رہا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ہمیشہ سے مسلم لیگ ن کا پلڑا بھاری رہا ہے۔ 1988 کے بعد سے یہاں سب زیادہ مرتبہ ن لیگی امیدوار ہی کامیاب ہوتے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق این اے 75 ڈسکہ میں اب تک ہونے والے8میں سے 6انتخابات میں مسلم لیگ جیت چکی ہے۔ مسلم لیگ ن کی امیدوار سیدہ نوشین افتخار کے والد سید افتخار الحسن شاہ چار مرتبہ جبکہ نوشین افتخار کے شوہر صاحبزادہ مرتضٰی امین ایک مرتبہ ایم این اے منتخب ہوچکے۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ق کو ماضی میں ایک ایک مرتبہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 سے کامیابی مل سکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پہلی اور آخری مرتبہ پیپلزپارٹی کے خورشید عالم یہاں سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے جس کے بعد سے این اے 75 ڈسکہ کا قومی اسمبلی کا یہ حلقہ مسلم لیگ ن کا ہی گڑھ رہا ہے۔1990 میں اسلامی جمہوری اتحاد کے نذیر احمد خان نے اس حلقہ سے کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد سے مسلم لیگ ن کے سید افتخار الحسن شاہ کا راج رہا ہے، وہ1993 اور1997 کے انتخابات میں حلقے کی نمائندگی کا حق کرچکے ۔2002ے انتخابات میں بی اے کی ڈگری نہ ہونے کی وجہ سے سید افتخارالحسن شاہ الیکشن نہیں لڑسکے ۔ پی ٹی آئی کے موجودہ امیدوار علی اسجد ملہی پیپلزپارٹی کرنل سلطان سکندر گھمن کو شکست دے کر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم 2008کے الیکشن میں علی اسجد ملہی مسلم لیگ ن کی موجودہ امیدوار نوشین افتخار کے شوہر صاحبزادہ مرتضٰی امین سے تقریباً انتالیس ہزار ووٹوں سے شکست کھائی ۔
2013 اور2018 کے انتخابات بھی افتخار الحسن شاہ کے نام رہے۔ 2013 میں انہوں نے بالترتیب پی ٹی آئی کے مرزا عبدالقیوم کو پینسٹھ ہزاراور 2018 میں پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی کو چالیس ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔
واضح رہے کہ ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں کل مسلم لیگ ن کی سیدہ نوشین افتخار، پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی اور تحریک لبیک کے حاجی خلیل سندھو مدمقابل ہیں۔