(24نیوز) جہانگیرترین ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے منی لانڈرگ اور بینکنگ فراڈ کیس میں پیش ہوگئے۔جہاں ان سے ایک گھنٹہ15منٹ تفتیش کی گئی۔
جہانگیر ترین کے ہمراہ ان کے کمپنی سیکرٹری مقصود ملہی بھی تھے۔ جہانگیر ترین سے ان کے داماد کی بند فاروقی پلپ مل کے ساتھ فراڈ ٹرانزکشن میں پوچھ گچھ کی گئی،ایف آئی اے کے مطابق جہانگیر ترین نے اپنی کمپنی جے ڈی ڈبلیو کے اکاو¿نٹس سے 3 ارب 15کروڑ روپے فاروقی پلپ ملز کے اکا ؤنٹس میں بھجوائے تھے جبکہ مل 2009 سے بند تھی۔ اس کے باوجود اس میں سرمایہ کاری کی گئی۔
دوسری ایف آئی آر میں جہانگیر ترین سے ان کے بیٹے علی ترین کی کمپنی جے کے فارمنگ کی خریداری سے متعلق پوچھا گیا۔ جہانگیر ترین نے علی ترین کی کمپنی 4 ارب 35 کروڑ میں خریدی تھی ،واضح رہے کہ ایف آئی اے نے دونوں کیسز میں 10سوالات پر مبنی سوالنامہ جہانگیر ترین کو بھجوایا تھا۔
دوسری جانب چینی اسکینڈل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور بیٹے علی ترین کی سیشن اور بینکنگ کورٹ سے عبوری ضمانتیں منظور کرلی گئیں تھیں۔ چینی اسکینڈل کیس میں گرفتاری سے بچنے کیلئے تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین اور بیٹے علی ترین نے لاہور کی سیشن عدالت میں عبوری درخواست ضمانت دائر کی تھی۔ اسی سلسلے میں دونوں رہنما سیشن عدالت کے جج کے روبرو پیش ہوئے تھے۔ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت 10اپریل تک منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں۔چینی سیکنڈل میں اہم پیش رفت، نوازشریف کا دست راست نیب میں طلب