(24نیوز)کورونا کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے خیبر پختونخوا میں ہفتہ اور اتوار کے دن بین الصوبائی اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تاہم شہر کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ چلتی رہے گی۔
سیکرٹری ٹرانسپورٹ منظور خان کے مطابق مال بردار گاڑیوں سمیت میڈیکل اور دیگر ایمرجنسی گاڑیوں پر بھی پابندی نہیں ہوگی، انہوں نے کہاپابندی کورونا کی تیسری لہر میں شدت آنے کیوجہ سے لگائی گئی ہے،پابندیوں کے حوالے سے ٹرانسپورٹرز کو مکمل اعتماد میں لیا گیا پھر فیصلہ کیا گیا۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں دیگر 5 دن ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا ۔خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی ۔
قبل ازیںوزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت کورونا سے متعلق اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر صحت اور چیف سیکرٹری کے علاوہ محکمہ صحت کے متعلق حکام کی شرکت کی۔اجلاس میں کورونا کیسز کی شرح، ہسپتالوں کی استعداد کار خصوصا بڑے ہسپتالوں میں آکسیجن کی دستیابی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔شرکا نے بعض اضلاع میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح پر تشویش کا اظہار کیا اور۔ اگلے چند دنوں کے اندر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کو مزید سخت کرنے کا عندیہ دیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ فی الوقت صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں آکسیجن کی استعداد 13000 لٹر ہے 6000 لٹر کا مزید اضافہ کیا جارہا ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں آکسیجن کی استعداد 17000 لیٹر ہے 8000 کا اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی استعداد 10000 لیٹر ہے 5000 کا اضافہ ہو گا۔ اسی طرح مردان میڈیکل کمپلیکس میں آکسیجن کی استعداد 3300 لیٹر ہے 5000 کا اضافہ کیا جا ئے گا۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی استعداد 15000 لٹر ہے اس میں 1000 ہزار لٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لئے بیڈز کی استعداد میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا اور مزید اضافہ کیا جارہا ہے، گذشتہ چند ہفتوں میں صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں 29 آئی سی یو، 257 ایچ ڈی یو اور 272 لو فلو بیڈز کا اضافہ کیا گیا ہے، بڑے ہسپتالوں میں مزید 116آئی سی یو بیڈز، 398 ایچ ڈی یو بیڈز اور 840 لو فلو بیڈز کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ مستقبل میں ہسپتالوں میں آکسیجن کی ہنگامی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے آکسیجن پلانٹ لگانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا کے مثبت کیسز کی مجموعی شرح 15.4 فیصد ہے گزشتہ روز صوبہ بھر میں 8 ہزار سے زائد کورونا ٹیسٹس کئے گئے ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے کے اندر ضلع بونیر میں مثبت کیسز کی شرح 26 فیصد، پشاور میں 23 فیصد، نوشہرہ میں 20 فیصد، مردان میں 21 فیصد اور بونیر میں 25 فیصد رہی۔ کورونا کی حالیہ لہر کے دوران صوبے کے ہسپتالوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس موقع پر وزیراعلیٰ ، محمود خان نے ہدایت کی کہ جن اضلاع میں کورونا کیسز کی شرح زیادہ ہے وہاں پر ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے خصوصی مہم چلائی جا ئے۔ فیس ماسک کے استعمال کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔انہوں نے کہا کورونا کی حالیہ صورتحال تشویشناک ہے۔ شہری ایس او پیز پر عملدرآمد کے سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، اجلاس میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے اگلے ہفتے ٹاسک فورس کا اجلاس اور ڈپٹی کمشنرز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں۔ عوام کیلئے ناقابل یقین خبر۔۔چینی 65 روپے کلو ملے گی
کورونا کی شدید لہر۔۔ہفتہ اور اتوار کو بین الصوبائی اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ پر پابندی
Apr 09, 2021 | 19:24:PM