پاکستان کو دھمکی آمیز پیغام :امریکی محکمہ خارجہ نے حقیقت بتا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)امریکی محکمہ خارجہ نے عمران خان کے الزامات کو ایک بار پھر مسترد کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو دھمکی آمیز پیغام بھیجنے کے معاملے پر امریکی محکمہ خارجہ نے عمران خان کے الزامات کو ایک بار پھر مستردکرتے ہوئے کہا ہے ان الزامات میں قطعی کوئی صداقت نہیں ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جیلینا پورٹر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ' دو ٹوک الفاظ میں کہتی ہوں کہ ان الزامات میں قطعی کوئی صداقت نہیں، ہم پاکستان کے آئینی عمل اور قانون کی حکمرانی کا احترام اور حمایت کرتے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر کہتی ہوں کہ یہ الزامات بالکل درست نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے خط لہرایا تھا اور کہا تھاکہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے اور وہ ثبوت ہے، بعد ازاں عمران خان نے ایک اور خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے ’امریکا‘ کا نام لیا اور پھر غلطی کا احساس ہونے پر رکے اور کہا کہ نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے۔
مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ’ابھی ہمیں 8 مارچ کو یا اس سے پہلے 7 مارچ کو ہمیں امریکا نے (نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے) میسج آتا ہے، میں یہ اسی لیے آپ کے سامنے میسج کی بات کرنا چاہ رہا ہوں‘۔
تاہم بعد ازاں عمران خان نے امریکا کا نام واضح طور پر لے لیا اور گزشتہ روز انہوں نے پاکستان کو دھمکی دینے والے امریکی عہدیدار کا نام بھی بتا دیا تھا۔بنی گالہ میں تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے سفیر اور امریکا کی جانب سے نمائندہ ڈونلڈ لو کے درمیان جو مکالمہ ہوا اس میٹنگ کے لیے دونوں طرف نوٹ لینے والے بیٹھے ہوئے تھے، جو مکالمہ تھا، اس کے منٹ جاری کیے گئے۔
ڈونلڈ لو ، امریکا کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ فار ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشیاء ہیں اور ان ہی کی پاکستانی سفیر سے ملاقات ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ہوشربا مہنگائی میں انوکھا تحفہ :دلہا دلہن حیران