(مانیٹرنگ ڈیسک)روسی افواج نےیوکرین میں بولٹاوا کے علاقے اور میرہورڈ فضائی اڈے میں گولہ بارود کے گوداموں کو تباہ کر دیا۔ اسی طرح ایک دن کے اندر یوکرین کی 85 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
العریبہ ٹی وی کے مطابق یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن کا آج 45 رواں روز ہے۔ روسی فوج نے یوکرین کے عسکری بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس دوران بنیادی کوششیں دونباس کے محور پر مرکوز ہیں۔روسی وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق یوکرین میں بولٹاوا کے علاقے اور میرہورڈ فضائی اڈے میں گولہ بارود کے گوداموں کو تباہ کر دیا گیا۔ اسی طرح ایک دن کے اندر یوکرین کی 85 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ علاوہ ازیں انتہائی درست نشانے پر مار کرنیوالے میزائلوں کے ذریعے دنیبروبٹروویسک کے علاقے میں گولہ بارود کا گودام تباہ کیا گیا۔روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف کے اعلان کے مطابق روسی افواج نے یوکرین کے شہر ماریوپول میں سینکڑوں یورپی اجرتی جنگجوؤں کا محاصرہ کر لیا ہے۔ مزید یہ کہ روسی انٹیلی جنس نے ان اجرتی جنگجوؤں کی باہمی گفتگو کو سنا جو 6 زبانوں میں جاری تھی۔
اس سے قبل روسی فضائیہ نے اعلان کیا تھا کہ یوکرین میں 54 فوجی ٹھکانوں کو حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران میں یوکرین کے جنوب میں اوڈیسا میں میزائلوں اور گولہ بارود کے گودام کو میزائلوں سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا گیا۔ادھر یوکرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسے مزید ہتھیار بھیجے جائیں اور روس پر زیادہ کڑی پابندیاں عائد کی جائیں۔ یہ موقف یوکرین کے شہر کراماتورسک میں ریلوے اسٹیشن پر بمباری کے بعد سامنے آیا۔ واقعے میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حملے کے وقت اسٹیشن عورتوں ، بچوں اور عمر رسیدہ افراد سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی نے اس کارروائی کو شہریوں پر دانستہ حملہ قرار دیا۔ کراماتورسک کے میئر کے مطابق حملے کے وقت ریلوے اسٹیشن پر تقریبا 4000 افراد موجود تھے۔زیلنسکی نے جمعے کو رات گئے جاری ہونے والے ایک وڈیو کلپ میں کہا کہ "ہم اس جنگی جرم پر بھرپور عالمی رد عمل کی توقع رکھتے ہیں"۔
یہ بھی پڑھیں: پنگا کیوں لیا ۔۔ ول اسمتھ پر10 سال کے لئے پابندی عائد