(ویب ڈیسک) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والی انڈین ایڈمنسٹریٹو سروسز کی اعلیٰ افسر شیل بالا مارٹن نے سینئر صحافی ڈاکٹر راکیش پاٹھک سے محبت اور شادی کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔ شیل کی عمر 56 سال ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ لڑکوں سے دوستی تھی مگر کوئی ایسا نہ ملا جس سے محبت ہو جائے۔ محبت صرف ڈاکٹر پاٹھک سے ہوئی۔
بھارتی کے نجی ٹی وی کی ویب رپورٹ کے مطابق شیل بالا مارٹن 2009 بیچ کی آئی اے ایس آفیسر ہیں۔ وہ سٹیٹ ایڈمنسٹریٹو سروس کی افسر تھیں۔ ترقی کے بعد وہ آئی اے ایس بن گئیں۔ ان دنوں وہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں ایڈیشنل سیکرٹری ہیں۔ اس سے پہلے وہ نیواری ضلع کی کلکٹر اور برہان پور کی میونسپل کمشنر بھی رہ چکی ہیں۔ شیل بالا مارٹن کی عمر 56 سال اور انہوں نے ابھی تک شادی نہیں کی۔ پاٹھک کی عمر 57 سال ہے۔ ان کی اہلیہ کا انتقال 7 سال قبل بلڈ کینسر سے ہوا تھا۔ ڈاکٹر پاٹھک کی دو بیٹیاں ہیں۔شیل بالا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر راکیش پاٹھک اور میں دو سال پہلے ایک ٹی وی مباحثے کے بعد سوشل میڈیا پر دوست بن گئے۔ ہم نے نمبروں کا تبادلہ کیا۔ باتیں شروع ہوئیں اور آئیڈیاز آئے۔ ڈیڑھ سال پہلے میں ایک بار ڈاکٹر پاٹھک کے گھر گئی۔ ڈاکٹر پاٹھک کی پہلی بیوی کی والدہ بھی تھیں، میں ان سے ملی. انہوں نے ڈاکٹر پاٹھک سے کہا کہ آپ ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ شیل بہت اچھی ہے۔ تم شادی کیوں نہیں کرتے؟ ڈاکٹر پاٹھک کی بیٹیوں کو ہماری دوستی اور ملاقاتوں کا علم ہوا۔ بیٹیوں نے یہ بھی کہا کہ تم دونوں شادی کیوں نہیں کرتے۔ سچ پوچھیں تو میں نے پہلے کبھی شادی کا نہیں سوچا تھا لیکن پھر سب کچھ یوں ہی ہوتا گیا۔ ڈاکٹر پاٹھک نے مجھے شادی کی پیشکش کی۔ میں نے سوچنے میں کچھ وقت لیا اور پھر ہاں کہہ دی۔
اس حوالے سے شیل بالا کہتی ہیں کہ میرے خیال میں شادی کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔ خواتین کو اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ میں نے بھی اپنی زندگی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں میری فیملی بھی میرے ساتھ ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم کورٹ میرج کریں گے۔ اس کے بعد رسم و رواج کے مطابق انکی شادی ہوگی۔ ہم نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ ہم شادی کا استقبالیہ دیں گے یا نہیں۔ بات چیت کے بعد اس بارے میں فیصلہ کریں گے۔ شادی رسومات میں مذہب کی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہم دونوں ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔شیل نے بتایا کہ، لڑکوں سے دوستی تھی مگر کوئی ایسا نہ ملا جس سے محبت ہو جائے۔ محبت صرف ڈاکٹر پاٹھک سے ہوئی۔ کبھی کسی کو پیار کے لائق نہیں پایا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ میں کرسچین کمیونٹی سے آتی ہوں۔ شاید اسی لئے مجھے کسی نے پرپوز نہیں کیا۔ میں بھی ناراض تھی۔ میرا غصہ صرف ڈاکٹر پاٹھک ہی برداشت کر سکتے ہیں۔ وہ ایک اچھے انسان ہیں۔ مجھے بہتر سمجھ سکتے ہیں، اس لیے میں ان کے قریب آگئی۔ اب شاید میرا غصہ کچھ کم ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خفیہ ملاقات کی ویڈیو؛ کیا باتیں ہوئیں؟ فواد چودھری نے بتادیا