(24نیوز) روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی کارروائی شروع کرنے کے بعد پہلی بار یوکرین کی نائب وزیر خارجہ ایمین زپرووا اگلے ہفتے ہندوستان کا دورہ کریں گی۔
یوکرینی نائب وزیر جاری تنازع کے مضمرات پر تبادلہ خیال کرنے اور ہندوستان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بھارت جا رہی ہیں۔یوکرینی نائب وزیر ہندوستانی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کریں گی اور ہندوستان کی وزارت خارجہ سے وابستہ تھنک ٹینک میں ایک لیکچر بھی دیں گی جس کا عنوان ہے "روس کی یوکرین میں جنگ: دنیا کو کیوں فکرمند ہونا چاہئے"۔
یوکرینی نائب وزیر سے یہ بھی توقع ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو یوکرین میں مدعو کریں گےاور ہندوستانی حکام کے ساتھ ستمبر میں ہندوستان میں ہونے والے G20 سربراہی اجلاس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی شرکت کے امکان پر بات کریں گی۔
یوکرین اور بھارت کے بڑھتے ہوئے تعلقات روس کیلئے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: شرجیل میمن نے عارف علوی کو’ ٹائیگرفورس‘ کاصدرقرار دے دیا
روس بھارت کو بھاری مقدار میں فوجی سازوسامان اور تیل سپلائی کرتا ہے جس کے بدلے میں بھارت نے حالیہ جنگ میں عالمی سطح پر روس کا ساتھ دیا ہے۔ لیکن سرکاری سطح پر یوکرینی نائب وزیر کی خاطر توازع اور پذیر آرائی سے ہوا کا رخ بدلتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
روس کیلئے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ وہ جس بھارت کو مشکل وقت میں سستے داموں تیل اور فوجی سازوسامان مہیا کرتا رہا وہ اب یوکرین کے ساتھ کیوں پینگیں بڑھا رہا ہے۔
بھارت اپنی دوغلی خارجہ پالیسی کی وجہ سے کبھی بھی مغرب کے قریب نہیں آسکا اور یہی وجہ ہے کہ اب بھارت اور روس کے تعلقات میں بھی دراڑیں پڑ رہی ہیں۔