سعودی خلائی مشن کب خلا میں روانہ ہو گا ؟ تاریخ کا اعلان ہو گیا

Apr 09, 2023 | 21:14:PM

(ویب ڈیسک)سعودی عرب کے خلابازوں پرمشتمل ایکزیم مشن (ایکس 2)کے بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) کوروانہ ہونے کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا ہے اور یہ 8 مئی کو مرکزی وقت کے مطابق رات 9:43 بجے لانچ کیا جائے گا، سعودی خلائی مشن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
عرب ٹی وی کے مطابق سعودی خلائی کمیشن، ناسا، سپیس ایکس اور ایکزیم اسپیس کی ایک ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران میں مشن کی تاریخ کا اعلان کیا گیا۔دو سعودی خلابازوں اور مشن کے ماہرین علی القرنی اور ریانہ برناوی کے ساتھ ایکزیم اسپیس کی انسانی خلائی پروازکی ڈائریکٹر پیگی وٹسن اور ہوابازجان شوفنر بھی شامل ہوں گے جو پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔
فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر میں لانچ کمپلیکس 39 اے سے اسپیس ایکس فالکن 9 راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے اسپیس ایکس ڈریگن خلائی طیارے پریہ چاروں روانہ ہوں گے۔
ایکزیم سپیس نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ 20 ممالک کے 263 افراد نے آئی ایس ایس کا دورہ کیا ہے جبکہ سعودی عرب چھٹا ملک بن جائے گا جس کے مدار میں گردش کرنے والی لیبارٹری میں بیک وقت دو قومی خلابازکام کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ اجلاس؛ الیکشن کمیشن کوفنڈز فراہمی کیلئے پارلیمنٹ سے رائے لینے کا فیصلہ
یادرہے کہ سعودی عرب نے اس سے پہلے 1985 میں شہزادہ سلطان بن سلمان کو خلا میں بھیجا تھا۔اس کے 40 سال بعد سعودی عرب کایہ دوسرا خلائی مشن آج سے ٹھیک ایک ماہ روانہ ہوگا۔ایکس 2مشن کو حقیقت کاروپ دینے کے لیے، خلابازوں کوسخت تربیت اورتیاری سے گزرنا پڑرہا ہے ،جس میں خلا میں 12دن تک رہنے کے لیے قوت مدافعت کا تجربہ اور انسانی دریافتی تحقیق اینالاگ (ہیرا) میں شرکت شامل ہے ۔یہ ایک کڑاتربیتی پروگرام ہے۔
ناسا جانسن اسپیس سنٹرمیں ہیرامسکن 650 مربع فٹ کا تین منزلہ ڈھانچا ہے۔یہ ہیرا مسکن تلاش کے منظرنامے میں تنہائی،قیداوردوردرازکے حالات کے لیے زمین پرمبنی تجربے اوراینالاگ کے طور پر کام کرتی ہے۔سعودی عرب کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ یہ پرواز اس جامع پروگرام کا ایک اہم سنگ میل ہے جس کا مقصد تجربہ کار سعودیوں کو انسانی خلائی پرواز، سائنسی تجربات، بین الاقوامی تحقیق میں حصہ لینے اور مستقبل میں خلائی مشنوں میں حصہ لینے کی تربیت دینا اور اہل بنانا ہے۔
اس کے تجربات سے مستقبل میں سعودی ویژن 2030 کے تحت روانہ ہونے والے خلائی مشن کو بھی فائدہ ہوگا۔مشن کے ایک حصے کے طورپر،عملہ کے ارکان ڈی این اے نینوتھراپیوٹکس سے لے کرزمین کے نچلے مدار میں کینسر کی تحقیق تک مختلف قسم کے تجربات کریں گے۔ٹیم مائیکرو گریویٹی میں کلاڈ سیڈنگ اور اسٹیم سیلز کی پیداوار پر مائیکروگریویٹی کے اثرات کابھی جائزہ لےگی۔

یہ بھی پڑھیں: ماہ رمضان میں مکروہ عمل کرتے ہوئے لڑکی سمیت30 نوجوان رنگےہاتھوں گرفتار

مزیدخبریں