حکومت ڈاکٹر عبدالقدیر کی جسمانی اور ذہنی صحت کے تناظر میں ٹھوس اقدامات کرے: سپریم کورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ حکومت ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جسمانی اور ذہنی صحت کے تناظر میں ٹھوس اقدامات کرے۔عدالت کا ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے اہل خانہ سے ملاقاتوں کی اجازت سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کا حکم ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عبد القدیر خان کی آزادانہ نقل و حرکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔اس موقع پر عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار پر حکومت کی جانب سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں، بتایا جائے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو قانونی طور پر کس کس سے ملنے کی اجازت ہے؟ ۔حکومت ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جسمانی اور ذہنی صحت کے تناظر میں ٹھوس اقدامات کرے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر صاحب سے اٹارنی جنرل نے کچھ روز پہلے ملاقات کی,ڈاکٹر صاحب کے بہت سارے ایشوز حل ہو گئے ہیں۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان عدالت میں اپنا موقف پیش کرنا چاہتے ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب محسن پاکستان ہیں,کسی کی رضا مندی سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے،ڈاکٹر صاحب کو سہولیات دی جائے، انکا خیال رکھا جائے،ڈاکٹر صاحب کے جو حقوق ہیں وہ ملنے چاہیں, وکیل توفیق آصف نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب کو گھر میں حراست میں رکھا ہوا ہے۔جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ایسی بات نہ کریں جس کا حقیقت سے تعلق نہ ہو۔عدالت نے کیس کی سماعت ستمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: کالی گھٹائیں، تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش