(ویب ڈیسک) پاکستانی معروف میزبان متھیرا نے گھروں میں کام کرنے والے کم عمر بچوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اُنہیں نوکری پر نہ رکھنے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں سول جج عاصم کی اہلیہ کے ہاتھوں بد ترین تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ ’رضوانہ کیس‘ کسی کروٹ نہیں بیٹھا کہ لاہور سے ایک اور ننھی بچی کے ساتھ بدسلوکی کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ خواتین مال میں بیٹھی کھانا کھا رہی ہیں۔
اس دوران اُنہوں نے کمسن ملازمہ کو اپنے ساتھ کرسی پر بٹھانے کو اپنی توہین سمجھتے ہوئے ملازمہ کو نیچے فرش پر ہی بٹھا کر کھانا دیا۔
اس ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی تھا کہ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایسی ذہنیت پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: جویریہ عباسی کا سابق شوہر شمعون عباسی کے متنازع بیان پر ردِعمل
دوسری جانب متھیرا نے بھی انسٹااسٹوری شیئر کی ہے۔ جس میں اُنہوں نے کیپشن میں مطالبہ کرتے ہوئے لکھا کہ لوگوں کو گھروں میں اپنے بچوں کی دیکھ بھال کیلئے دوسرے بچوں کو نوکری پر رکھنا بند کرنا چاہیے، یہ بند ہونا چاہیے۔