(24نیوز)کراچی سے براستہ راولپنڈی حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس ٹرین کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات آخر کارسامنے آگئیں۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حادثے کی وجوہات سے ارکان اسمبلی کو آگاہ کر دیا،خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ جہاں سے ٹرین حادثے کا آغاز ہوا وہاں ٹریک خراب تھا، ٹریک اور انجن کے دو پہیے خراب ہونے کی وجہ سے ٹرین الٹی، لکڑی کا کوئی پیچ نہیں لگا ہوا تھا، اموات کی وجہ ڈی ریل نہیں،ایک غلط خبر کو پاکستان کے تقریباً تمام ٹی وی چینلز پر چلایا گیا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حادثے کی اصل وجہ پر کسی نے بات نہیں کی،میں نے چند سینئیر صحافیوں کو سمجھایا کہ اس لکڑی کو پرمالی فش پلیٹ کہتے ہیں،اس فش پلیٹ کا تعلق شارٹ سرکٹنگ اور سگنلنگ کے ساتھ ہے،یہ ہر ریلوے اسٹیشن پر ایک سگنل سے دوسرے سگنل کے درمیان11 سے 16 کی تعداد میں موجود ہوتی ہیں،اس کو آئسولیٹڈ ریل جوائنٹ بھی کہتے ہیں اور یہ ہالینڈ، جرمنی سے درآمد کی جاتی ہے،یہ جوائنٹ پوری دنیا کے ریلوے نظام میں استعمال ہوتا ہے۔
وزیر ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا تو جس کی چاہے پگڑی اچھال دیتا ہے،مگر ٹی وی چینلز نے بھی بغیر کسی تحقیق کے جہالت کی انتہا کرتے ہوئے کہا کہ لکڑی کے ٹکڑے جوڑے ہوئے تھے،اس فش پلیٹ کے بغیر سگنلنگ کا نظام نہیں چل سکتا اور اس کا حادثے سے قطعاً کوئی تعلق نہیں،یہ کمپیوٹر بیسڈ انٹرلاکنگ سسٹم کا سب سے اہم جزو ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے’’بڑااعلان‘‘ کر دیا
انہوں نے بتایا کہ ریلوےمیں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، کوٹری اور روہڑی کے درمیان علاقہ محکمے کیلئے درد سر بنا ہوا ہے ، حکومت بارہ 14 ارب روپے فراہم کر دے تو اس علاقے کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے ، حادثے کی تحقیقات کے بعد 6افراد کو معطل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز کراچی سے راولپنڈی جانے والی ہزارہ ایکسپریس کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 30 سے زائد مسافر جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔