(24 نیوز) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے بعد جنوبی پنجاب کی ایک اور یونیورسٹی کا سکینڈل سامنے آ گیا۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے بعد غازی یونیورسٹی سے بھی ایک سکینڈل سامنے آ گیا۔ غازی یونیورسٹی کے شعبہ طبیعات کی ایک طالبہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں یونیورسٹی کے 2 پروفیسرز ڈاکٹر ظفر وزیر اور ڈاکٹر خالد خٹک پر جنسی زیادتی اور بلیک میل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مردہ قرار سیاسی رہنما آخری رسومات کےدوران زندہ ہو گیا
اپنے ویڈیو پیغام میں آ بدیدہ ہو کر طالبہ نے مزید کہا کہ دونوں پروفیسرز نے مجھے اپنے ہوسٹل بلایا اور میرے ساتھ بہت زیادہ زیادتی کی اب یہ میری چھوٹی بہن کو بھی بلیک میل کر رہے ہیں اور کہتے ہیں میں اس بارے ڈیپارٹمنٹ ہیڈ سیمت کسی کو بھی اس بارے کچھ نہ بتاؤں۔
یونیورسٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیو پیغام پرانا ہے جس پر پہلے کارروائی عمل میں لائی جا چکی ہے۔ متاثرہ لڑکی کے ویڈیو بیان پر دونوں اساتذہ کو معطل کر کے مزید محکمانہ کارروائی کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب پولیس نے متاثرہ طالبہ کی مدعیت میں دونوں پروفیسرز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ڈی پی او حسن کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق گرفتاریاں کر کے میرٹ پر تفتیش کی جائے گی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان نے بھی ڈی پی او کو معاملے کی انکوائری اپنی نگرانی میں کرانےکا حکم دے دیا۔