آج رات صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھیجوں گا،وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ایک پارٹی کے لیڈر کو سزا ہوئی ہمیں اس پر کوئی خوشی نہیں ہوئی ،ہمیں مخالفین کی تکلیف پر مٹھائی نہیں بانٹنی چاہئے اگر ایسا ہوا ہے تو غلط ہوا ،میں آج رات صدر پاکستان کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھیجوں گا.
قومی اسمبلی کے الوداعی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ 11 اپریل 2022 کو مجھ پر اعتماد کیا اور وزیر اعظم منتخب کروایا ،میں تمام ارکان اسمبلی کا شکر گزار رہوں گا ، ان کا کہناتھا کہ یہ کسی بھی حکومت کیلئے مختصر ترین دورانیہ ہے ،بے شمار چیلنجز تھے اور گزشتہ حکومت کی نااہلی کا بوجھ بھی آن پڑا ۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ سابقہ حکومت نے داخلی معاملات پر پراپیگنڈہ کیا ،ایوان میں کچھ لوگوں کو چھوڑ کر سب کو چور ڈاکو کہا گیا ، ان کا کہناتھا کہ پوری دنیا میں کساد بازاری اور یوکرائن جنگ کے باعث پٹرول کی قیمتیں بڑھانا پڑتی تھی ،غریب عوام پر بوجھ منتقل کرنے سے پہلے کابینہ میں اچھی خاصی بحث ہوتی تھی ۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ ایک پارٹی کے لیڈر کو سزا ہوئی ہمیں اس ہر کوئی خوشی نہیں ہوئی ،ہمیں مخالفین کی تکلیف پر مٹھائی نہیں بانٹنے چاہیے اگر ایسا ہوا ہے تو غلط ہوا ۔
ان کا کہناتھا کہ ہمارے شہدا نے ملک کے بچوں کو یتیمی سے بچایا مگر خود کے بچے یتیم ہو گئے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے بہت بڑی قیمت ادا کی ،لاہور کراچی اور کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے ،ہم نے بڑی قیمت ادا کر کے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ایک وزیر اعظم نے دہشت گردوں کو اس ملک میں خوش آمدید کہا ،دہشت گرد واپس پاکستان آئے اور بدامنی پھیل گئی ،نو مئی کو ملک اور آرمی چیف کے خلاف بغاوت ہوئی۔شہبازشریف نے کہاکہ میں آج رات صدر پاکستان کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھیجوں گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ اگر یہی گلدستہ دوبارہ منتخب ہوا تو کارکردگی کی خوشبو سب کے پاس پہنچے گی ،میں اپوزیشن لیڈر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین سمیت سب لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ان کاکہناتھا کہ بلوچستان کا صوبہ دیگر صوبوں کی طرح بہت خوبصورت ہے ،بلوچستان کے عوام اور ساتھیوں کے بہت سے گلے ہیں ،میں نے اپنے طور بہت کوشش کی کہ وہاں کے مسائل حل ہوں ،سی پیک کے علاوہ گوادر کیلئے ہم نے بہت منصوبے شروع کئے تھے ،ہم سب ملکر کوشش کریں کہ بلوچستان کے مسائل حل ہو جائیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ میں اس ایوان میں محترمہ بینظیر بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو ، مولانا فضل الرحمان ، ساجد میر ، شاہ زین بگٹی ، عبدالمالک ، اسلم بھوتانی ، خالد مگسی ، اختر مینگل سمیت دیگر لوگوں کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں ،میں اپنے قائد میاں نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،13 اتحادی جماعتوں کی یہ حکومت بہت اسلوبی کے ساتھ چلی ۔ان کا کہناتھا کہ میں راجہ ریاض صاحب سے کل ملوں گا ،آئین کہتا ہے کہ ہم دونوں بیٹھ کر نگران وزیر اعظم کے معاملہ پر بحث کریں۔
وزیر اعظم کی تقریر کے دوران ارکان اسمبلی رانا ثنااللہ سے فائلوں پر دستخط کرواتے رہے ،فائلوں پر دستخط کرواتے وقت ایوان میں شور پر وزیراعظم نے تقریر روک دی ،وزیر اعظم نے خواجہ آصف کو رانا ثنااللہ کو بھیج کر فائلوں پر دستخط کرنے سے منع کروا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عوام کو روسی تیل سے آنے والے دنوں میں فائدہ پہنچے گا، مصدق ملک