"نگران وزیراعلی سندھ کیلئےاپوزیشن جماعتیں باہمی اتفاق سے فیصلہ کرینگی"، راشد سومرو

Aug 09, 2023 | 22:22:PM

(24 نیوز)سندھ میں پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دینے کے لیے نئے سیاسی اتحاد سمیت مستقبل کی حکمت عملی بنانے کا معاملہ زیر غور ہے جس کے لیے ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کے رہنماؤں کے مابین اہم ملاقات ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق   ایم کیو ایم اور جے یو آئی رہنماؤں کی ملاقات کے بعد  پریس کانفرنس  کی گئی ، جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم کا شکریہ جو ہمارے پاس تشریف لائے۔

علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ ایم کیو ایم کے جمعیت علمائے اسلام کے وفد نے ساتھ مذاکرات ہوئے طویل بات چیت ہوئی نگران وزیر اعلیٰ اور نگران سیٹ اپ کے حصے سے سندھ کے عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک متبادل وقت بنانے کی ضرورت ہے ،جی ڈی اے اور جے یو آئی کی ایک کمیٹی بنائی جائے گی ,نگران وزیراعلی سندھ لانے کے لیے تینوں جماعتیں فیصلے کرینگی۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی ترتیب دیے جانے کے بعد نگران سیٹ اپ پر مشاورت ہو گی ,ایم کیو ایم کے وفد کا بہت مشکور ہوں،ایم کیو ایم سندھ کے اندر مشترکہ جدوجہد کی حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے نکلی ہے.
 رعنا انصار  نے پریس کانفرنس میں کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے انتخاب کے لیے جی ڈی اے کے ساتھ ساتھ جو یو آئی کو بھی مشاورت میں شامل کرینگے ,صاف شفاف انتخابات کروانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے ,ہم انتخابات میں زیادہ سے زیادہ نمائندگی مشترکہ جدوجہد سے حاصل کرینگے ,نگران وزیراعلی سندھ اور نگران سیٹ اپ کا نام تمام جماعتوں کی مشاورت سے ہوگا۔
علامہ راشد محمود سومرو کا کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کا وزیراعلی نہیں آ رہا تو مرکز میں ان کا وزیر اعظم کیسے آئے گا ،نگران وزیر اعلیٰ کے لیے کوئی نام فائنل نہیں ہوا۔
ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم خواجہ اظہار الحسن   نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی صورتحال غیر جانبدار نہ رہی تو آنے والے انتخابات آپ گروی رکھ رہے ہیں،پاکستان کا مسئلہ توشہ خانہ نہیں مال خانہ ہے،یہ خریدوفروخت کب تک ہوتی رہے گی ،جیکب آباد اور سیہون میں آج بھی پانی نہیں ہے ،سندھ کی عوام کو 15 سال میں 15 ہزار ارب جو پیپلزپارٹی نے خرچ کیے اس کا حساب دے ،ہمارا نوجوان سوال کیوں کرنے سے قاصر ہے ،لاڑکانہ میں کتے کے کاٹنے لوگ مر جاتے ہیں ،ہم ایک متبادل قیادت اور اچھے نمائندے دینے کی کوشش کرینگے ،پی ٹی آئی کی بڑی تعداد جلد آپ کو اپوزیشن کے ساتھ کھڑی دکھائی دیگی ۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں ہم سے غلطی ہوئی تمام جماعتوں نے الگ الگ نام دیے نگران وزیراعظم کے لیے ہم اب مشترکہ طور پر نام دینگے اور ڈٹے رہینگے ،الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،5 امیدواروں کو عام انتخابات کے ٹکٹ دے چکے ہیں، کمیٹی اگر فیصلے نہیں کر پائے گی تو فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔

مزیدخبریں