"ناقابل یقین ارشدندیم "پڑوسی ملک بھی پاکستانی قومی ہیروکے گن گانے پر مجبور
بھارتی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز او رویب سائٹس پر ارشد ندیم کی طاقت اور ہمت کے گُن گا تے ہوئے ان کی تعریفیں کی جارہی ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)اولمپکس میں 40سال بعد پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے والے جیولین تھرورارشد ندیم اس وقت پاکستان کے قومی ہیروبن چکے ہیں جبکہ پڑوسی اورحریف ملک بھارت میں بھی انہیں ناقابل یقین حد تک ہنرمندقراردیتے ہوئے ان کی تحسین کی جارہی ہے حالانکہ بھارتی جیولین کھلاڑی نیرج چوپڑا صرف 89.45 میٹر کی تھرو پھینک سکے اوروہ دوسرے نمبرپرآئے ہیں۔
بھارتی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز او رویب سائٹس پر جہاں چاندی کا میڈل جیتنے والے اپنے جیولین کھلاڑی نیرج چوپڑا کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تووہیں ارشد ندیم کی طاقت اور ہمت کے گُن گا تے ہوئے انکی تعریفیں کی جارہی ہیں۔
بھارتی میڈیا "اینسٹینٹ بالی ووڈ" نے ارشد ندیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے لیےتعریفی پوسٹ شیئر کی ہے،اس پوسٹ میں بھارتی میڈیا نے ارشد ندیم کو "ناقابل یقین حد تک ہنر مند" قرار دیا ہے۔
واضح رہے ارشدندیم نے پیرس اولمپکس میں پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوایا ہے اوریہ انفرادی مقابلوں میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل ہے،ارشد ندیم 86.59 کے سیزن بیسٹ کے ساتھ فیلڈ پر اترے تھے،فائنل میں شامل چار کھلاڑیوں کی سیزن بیسٹ تھرو ارشدندیم سے بہتر تھی،انڈیا کے نیرج چوپڑا کی سیزن بیسٹ 89.34 میٹر جبکہ جیکب ویڈلیخ کی سیزن بیسٹ 88.65 تھی،گرینیڈا کے اینڈریسن پیٹرز کی سیزن بیسٹ 88.63 تھی جبکہ جرمنی کے جولین ویبر کی سیزن بیسٹ 88.37 تھی،فائنل میں شامل 12 کھلاڑیوں میں سے پانچ کھلاڑی 90 میٹر سے طویل تھرو کا پرسنل بیسٹ رکھتے تھے،ارشد ندیم کی پرسنل بیسٹ تھرو 90.18 میٹرز تھی،گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز 93.07 میٹر، کینیا کے جولیس یگو 92.72 میٹرز اور جمہوریہ چیک کے جیکب ویڈلیخ 90.88 میٹرز کی تھرو کر چکے تھے۔
کوالیفائنگ راؤنڈ میں ارشد ندیم نے 86.59 میٹر کی تھرو کی تھی جبکہ نیرج چوپڑا 89.34 میٹر، پیٹرز اینڈرسن 88.63 میٹر اور جولین ویبر 87.76 میٹرز کی تھرو کے ساتھ فائنل میں پہنچے تھے۔فائنل میں ارشد ندیم نے 92.97 میٹر کی تھرو کرکے اولمپکس کی تاریخ میں ریکارڈ قائم کردیا۔
ارشد ندیم اپنی پہلی باری میں تھرو نہ کرسکے لیکن دوسری باری میں 92.97 میٹر کی تھرو کی جو اولمپکس کی تاریخ کی اب تک کی سب سے بڑی تھرو ہے،اس سے قبل اولمپک ریکارڈ 90 اعشاریہ 57 میٹر کا تھا جوناروے کے اینڈریاس تھورکلڈیسن نے 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں بنایا تھا۔ ارشد ندیم نے تیسری باری میں 88.72میٹر ،چوتھی باری میں 79.40میٹر ،پانچویں باری میں 84.87میٹر اور آخری باری میں 91.79 میٹر تھرو پھینک کر گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا ۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 8 اگست 1992 کو اولمپکس میڈل پوڈیم پر قدم رکھا تھا جب قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا جبکہ گولڈمیڈل پاکستان نے 1984 میں لیا تھا یوں پاکستان کا 40 سال بعد یہ پہلا گولڈ میڈل ہے ۔