قرآن پاک اور احادیث مبارکہ میں آخری زمانے کی عظیم فتوحات کی بشارتیں اللہ تعالی نے اپنے پیارے حبیبﷺ کی زبان مبارک سے بھی ہم تک بہم پہنچائی ہیں۔حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غلبہ دین کی آیات مبارکہ کی تفاسیر میں جو کہ کثرت سے قرآن پاک میں آئی ہیں ُغزوہ ہندٗ کا ذکر کیا ہے غزوہ ہند دراصل بین الاقوامی جنگوں کے سلسلے کا آغاز ہے اور غلبہ دین کی ابتدا ہے، مگر افسوس در افسوس کہ امت پرلے درجے کی غفلت اور جہالت میں پڑی ہوئی ہے،آخری زمانے یعنی ہمارے زمانے کی بین الاقوامی جنگوں کا ذکر قرآن پاک میں بار بار آیا ہے۔
اس کا سب سے پہلا معرکہ ایلیا یعنی (القدس)(فلسطین) میں لڑا جائے گاجو کہ لڑا جا رہا ہے،اس آخری معرکے کا ذکر سورہ سجدہ کی آیت یوم الفتح میں بتا دیا گیا ہے،اللہ تعالی نے قرآن پاک میں بار بار غلبہ دین کے بارے میں فرما دیا ہے اور سورۃصف کی تقریبا ساری آیات اسی سلسلے میں وارد ہوئی ہیں،(سورۃ صف آیت نمبر 9) ترجمہ ُُوہی تو ہے اللہ جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کر دے اگرچہ مشرکوں کو برا ہی لگے ٗ، پھر غزوہ ہند کے متعلق سورہ صف کی آیت نمبر 13 میں فرمایا (اے رسول) اور وہ آخر والی (آخر الزماں والی یعنی غزوہ ہند) جو کہ آپ کو بہت محبوب ہے جس میں اللہ تعالی کی نصرت اور جلد فتح یابی نصیب ہوگی اور آپ مومنین کو بشارت دے دیجئے ٗٗ, یہ اشارہ واضح غزوہ ہند کی طرف ہے کیا قوم دیکھ نہیں رہی کہ اس کے جلیل القدر سپوت سرحد پر ہر روز شہید ہو رہے ہیں,یہی غزوہ ہند ہےجو ہم لڑ رہے ہیں.
نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔