کرہ ارض شمسی طوفان کی لپیٹ میں،خلائی سٹیشن خطرے میں، سپارکو نے خبردار کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی اسلام آباد نے سورج کی سطح کی خصوصی تصاویر جاریکرتے ہوئے کہا ہے کہ سورج سے خارج ہونے والے مواد اور توانائی کی وجہ سے جیو مقناطیسی طوفان زمین کے راستے پر ہے ، سیٹلائٹس، پاور گرڈ، خلائی سٹیشن اس سے خطرے میں ہے۔
ترجمان ساپرکو کے مطابق 3 کورونل ماس ایجیکشنز (CMEs) فی الحال سیارہ زمین کے راستے میں ہیں، پہلے 2 ایم کلاس سولر فلیئرز 7 اگست کو جاری ہوئے، ابتدائی CMEs نسبتاً معمولی تھے لیکن تیسرا X1.3-کلاس سولر فلئیر ان سے کہیں زیادہ طاقتور ہے ، سورج کی سطح سے مزید M-کلاس فلیئرجاری ہوئے ہیں، سورج کی سطح سے اٹھنے والے پلازمہ اور مقناطیسی لہروں کے اثرات اگلے 3 سے 4دن تک زمین پر آنے کی توقع ہے جس سے کرہ ارض کو شمسی طوفان کا خطرہ ہے ۔
ترجمان سپارکو کا مزید کہنا ہے کہ جیسے ہی سورج اپنی سرگرمی کے عروج پر پہنچتا ہے، زمین سے ٹکرانے والے طوفان سے متعلقہ خطرات میں بھی سامنا ہوتا ہے، شمسی طوفان کے نتیجے میں ریڈیو بلیک آؤٹ، غیر فعال سیٹلائٹ کے ساتھ سیلولر فون اور جی پی ایس نیٹ ورک شدید متاثر ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیت المقدس پر حملہ دراصل غزوہ ہند کی ابتدا