بلو چستان ،گولیوں سے چھلنی 5 لاشیں،خوف وہراس پھیل گیا

Dec 09, 2020 | 18:01:PM
بلو چستان ،گولیوں سے چھلنی 5 لاشیں،خوف وہراس پھیل گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)بلوچستان بدامنی کا شکار ، سیکیورٹی فورسز پر حملے، دھماکے اور مختلف واقعات رونما ہو رہے ہیں، جس کے پیچھے بیرونی دشمنوں کا ہاتھ ہونے کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے۔ لیویز حکام نے ضلعی ہیڈکوارٹرز تربت کے 120 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ایرانی سرحد کے قریب ٹمپ کے علاقے سے 3 لاشوں کو برآمد کیا ہے۔ دیگر 2 افراد کی لاشیں ہوشاب کے علاقے میں ہیرواک پل کے نیچے سے ملیں۔ ٹمپ سے ملنے والے لاشیں ان 3 افراد کی ہیں جو سیکیورٹی فورسز سے مقابلے میں ہلاک ہوئے تھے، اس لاشوں کو تربت میں ضلعی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطا بق 2 کی شناخت مختیار نور حسین اور عزیز کے نام سے ہوئی جو ضلع کیچ کے علاقے ملک آباد ٹمپ کے رہائشی تھے جبکہ تیسری لاش کی شناخت نہیں ہوسکی۔ مارچ 2019 میں ڈیرہ اسمٰعیل خان سے تعلق رکھنے والے 3 افراد کی لاشیں بلوچستان کے علاقے راکھنی سے برآمد ہوئیں تھیں۔اس وقت بلوچستان کے ضلع بارکھان کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس حاجی محمد زَمری نے بتایا تھا کہ تینوں افراد کو سروں پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔قبل ازیں نومبر 2017 میں صوبہ بلوچستان کے شہر تربت سے ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع پہاڑی علاقے تاجبان میں گولیوں سے چھلنی 5 نامعلوم لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔لیویز ذرائع نے اس وقت بتایا تھا کہ ان لاشوں کے بارے میں مقامی افراد نے لیویز اہلکار کو آگاہ کیا تھا جبکہ پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے اطلاع ملتے ہی لاشوں کو تحویل میں لے کر انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال تربت منتقل کردیا جبکہ اس واقعے کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیا تھا۔