(ویب ڈیسک)بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنیوالے کسانوں نے ایک سال سے زائد عرصے سے جاری اپنی تحریک کو معطل کرتے ہوئے11 دسمبر سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
ایرانی ویب رپورٹ کے مطابق بھارت میں نومبر 2020 سے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنیوالی کسان تنظیموں کے متحدہ محاذ، سنیکت کسان مورچہ نے جمعرات کو حکومت کی طرف سے کسانوں کے مطالبات کو پورا کرنے کے وعدے کے بعد ایک سال سے جاری تحریک کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔سنگھو سرحد پر یہ اعلان کرتے ہوئے کسان لیڈر بلویر راجیوال نے کہا کہ11دسمبر کو کسان، دہلی کی سرحدوں اور ملک کے دیگر مقامات سے دھرنا ختم کر دیں گے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ احتجاج کو معطل کرنے کا فیصلہ کسان تنظیموں کے متحدہ محاذ سنیکت کسان مورچہ کی میٹنگ میں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:برطانوی وزیراعظم کے ہاں ننھے مہمان کی آمد
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کسانوں کی تنظیموں نے بدھ کو متفقہ طور پر حکومت کے پیش کردہ مسودے سے اتفاق کا اعلان کر دیا تھا۔ بدھ کی میٹنگ کے بعد کسان تنظیموں کے اتحاد نے اعلان کیا تھا کہ حکومت کی طرف سے باضابطہ لیٹر پیڈ پر مسودہ ملنے کے بعد تحریک کے خاتمے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ جمعرات کی میٹنگ کے بعد اعلان کیا گیا کہ سبھی مطالبات پورے کرنے کے لئے حکومت کے وعدے کے بعد تحریک کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کسان تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ کسان تنظیمیں وعدوں پر عمل میں پیشرفت کا ہر ماہ جائزہ لیں گی ۔
یہ بھی پڑھیں:دنیا میں کتنے بندے آن لائن سہولت سےمحروم۔؟۔رپورٹ پڑھیں