(24 نیوز)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پراسیکیوشن کی استدعا پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر اینٹی کرپشن حکام کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق فواد چودھری کے خلاف اینٹی کرپشن پنجاب کے کیس کی سماعت ہوئی ، جج قاضی ماجد نے کہا کہ اینٹی کرپشن محکمۂ پنجاب کو فواد چودھری کا راہداری ریمانڈ درکار ہے۔
وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ فواد چودھری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ممبر ہیں، ملک آئین اور قانون کے تحت نہیں چل رہا،وکیل صفائی نے فواد چودھری کے خلاف درج مقدمے کا متن پڑھا اور کہا کہ فواد چودھری کے خلاف مدعی راولپنڈی کا رہائشی ہے، فواد چودھری کو کون سا نیا نوٹس اینٹی کرپشن محکمۂ نے دیا ہے؟ انکوائری، نہ تفتیش کی گئی، نوٹس دیا گیا لیکن واپس لے لیا گیا، پراپرٹی بلڈوز کرنے کی کوشش کی، سیاسی انتقام لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو سیاستدان اچھا نہیں لگتا اسے ہتھکڑیوں میں رکھ دیا جاتا ہے۔
پراسیکیوٹر عدنان علی نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ضمانت اسلام آباد میں دائر نہیں ہو سکتی کیونکہ فواد چودھری گرفتار ہیں، ر اہداری ریمانڈ کے سٹیج پر کیس کے میرٹ کا فیصلہ نہیں ہو سکتا، فواد چودھری پر بطور وزیر کرپشن کرنے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کمی ، خریداروں کے وارے نیارے ہوگئے
عدالت نے پراسیکیوشن کی استدعا پر فواد چودھری کے راہداری ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا،بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ قاضی ماجد نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فواد چودھری کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر محکمہ اینٹی کرپشن حکام کے حوالے کردیا، عدالت نے حکم دیا کہ فواد چودھری کو ایک روز میں متعلقہ عدالت پیش کیاجائے۔