(24نیوز)پشاور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے عمر ایوب کی راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی،دوران سماعت عدالت نے عمر ایوب کی 9 جنوری تک راہداری ضمانت منظور کر لی اور پولیس کو ہدایت کی کہ درخواست گزار کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ درخواست گزار متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو جائے۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے انصاف ہوں یا فرشتے ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
تحریک انصاف نے مذاکرات کی پالیسی مزید واضح کر دی اور راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا قومی حکومت ملک کو درپیش مسائل کا حل نہیں ہے، عدل اور قانون کی حکمرانی لانا ہو گی، اس وقت یہاں صرف فاشزم اور ڈنڈا ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 5 رکنی مذاکراتی کمیٹی بنا دی ہے، اگر مذاکرات نہیں ہوئے تو 13 دسمبر کو تحریک کے اگلے مرحلے کا اعلان کر دیں گے، سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دیں گے۔