(24 نیوز)امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ یہاں پر جمہوریت الیکٹیبلز کی ہے، انہوں نے ایک کنسورشیم بنا کر اس پر قبضہ کیا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین نے ہر ادارے کا ایک ضابطہ طے کیا ہے، سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کی پیروی کریں، یہ سمجھنا کہ سب ہم کریں گے اور باقیوں کو نہیں آتا تو یہ غلط ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ فارم 45 والی حکومت میں بھی 7 فیصد ارب پتی ہوتے ہیں، وہ نہیں سمجھتے کے عوام کے مسائل کیا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے ریٹ کم نہیں ہو رہے، آئی پی پیز سے بات ہو رہی ہے، اس کا اثر بجلی کے بلوں میں آنا چاہیے، انرجی بحران بہتر ہوں گے تو ایکسپورٹ بہتر ہوں گی۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے مزید کہا کہ سٹاک ایکسچینج کے بڑھنے کا تعلق سود کا ریٹ کم ہونے سے ہے، اس میں چند بڑے نام فیصلہ کرتے ہیں اسے کہاں لے کر جانا ہے، غلط وقت پر غلط معاہدے ہوئے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کا پورا انحصار عوام کو ریلیف دینے اور ٹیکسز کم کرنے میں ہے۔