مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق اجلاس، جید علمائے کرام کی شرکت، مفصل مشاورت

Stay tuned with 24 News HD Android App

(24 نیوز)مدارس کی رجسٹریشن اور اصلاحات سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں ملک بھر سے ہر مکتبہ فکر کے جید علمائے کرام نے شرکت کی۔
اجلاس میں مدارس رجسٹریشن اور اصلاحات کے حوالے سے مفصل مشاورت کی گئی،علامہ طاہراشرفی نے کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدا کا واسطہ ہے مدرسے کے پلیٹ فارم پر سیاست نہ کریں، ہم مدارس کے ساتھ کسی کو کھیلنے نہیں دیں گے، بیرونی ایجنڈے کا خوف ہر وقت طاری کیا جاتا ہے، مدارس میں پڑھنے والے طلبہ کی تعداد 30 لاکھ ہے،انہوں نے کہا ہے کہ کیسے ممکن ہے کہ مدرسے کے معاملے پر ہم سمجھوتا کریں، مدارس والے کمزور ہیں اور نہ مدارس میں پڑھنے والے، کیا بیرونی ایجنڈے والا آکر ہمیں مدرسے میں تعلیم پر ڈکٹیشن دے سکتا ہے؟ کوئی مدرسہ دہشت گردی یا انتہا پسندی میں ملوث ہے تو بتائیں ہم خود تالا لگائیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑنے کہاہے کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کیلئے ایک نظام وضع کیا گیا، اس نظام کے تحت 18ہزار مدارس رجسٹرڈ ہوئے، انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم کے تحت مدارس کی رجسٹریشن کے مثبت ثمرات آرہے ہیں۔مدارس سے جڑی منفی چیزیں ختم کرنا ہوں گی،مدارس کے طلبہ ڈاکٹر اور انجینئر بن رہے ہیں، جس پر بڑی خوشی ہے،مولانا فضل الرحمان قابل احترام ہیں، ان کی تجاویز بھی سنیں گے،علما کی بہت سی تجاویز سے متفق ہوں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں بلٹ ٹرین چلانا چاہتے ہیں، شرجیل میمن
اس موقع پر مولانا عبدالخبیر آزاد اور ڈی جی مذہبی تعلیم میجرجنرل ریٹائرڈ غلام قمر نے کہا کہ ہم سب مدارس کے چوکیدار ہیں، ملکی تاریخ میں مدارس کا اہم کردار ہے، مدارس غریب بچوں کو دینی اور دنیاوی تعلیم دیتےہیں، کابینہ کے فیصلے کے بعد مدارس سے معاہدہ ہوا تھا، طے ہوا تھا کہ ہم نے مدارس کو قومی دھارے میں لانا ہے اور تعلیمی نظام کوسپورٹ کرنا ہے۔