سپریم کورٹ آئین کی تشریح کیلئے مناسب فورم،سینٹ آرڈیننس پر فیصلے کا احترام کرینگے،شاہ محمود
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آئین کی تشریح کیلئے سب سے مناسب فورم ہے،ہم نے سینٹ آرڈیننس کے حوالے سے اپنی درخواست سپریم کورٹ ٰ میں پیش کی ہے، جو بھی فیصلہ ہوگا، ہم اس کا احترام کریں گے۔اپوزیشن آج بھی کرپٹ پریکٹسز کو تحفظ دینا چاہتی ہیں۔
منگل کو ملک کی مجموعی سیاسی و علاقائی صورتحال کے حوالے سے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے پاس دو ہی راستے تھے – ایک یہ کہ ہم آئنی تشریح کیلئے عدالت کا رخ کریں ،دوسرا راستہ یہ تھا کہ ہم آئین میں ترمیم کیلئے آگے بڑھیں کیونکہ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون جو پہلے جمہوریت کا راگ الاپتے رہے اوپن ووٹنگ کا مطالبہ کرتے رہے آج اپنے وعدوں سے منحرف ہوتے دکھائی دے رہے ہیں ،وہ آج بھی کرپٹ پریکٹسز کو تحفظ دینا چاہتے ہیں۔اپوزیشن کنفوڑن کا شکار ہے۔پی ڈی ایم کے مفادات ایک طرف ہیں اور ان کی سیاست دوسری طرف۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی،اسپیکر چیمبر میں ہماری نشستیں ہوئیں ہم نے اپوزیشن کو چارٹر آف ڈیموکریسی کے مطابق موقع فراہم کیا۔اگر یہ چارٹر آف ڈیموکریسی پر یقین نہیں رکھتے تو وضاحت کر دیں کہ ان کے مفادات، چارٹر آف ڈیموکریسی کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی ہے کہ انہیں بلا وجہ سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔ایک طرف وہ مغربی سرحد پر دہشتگردوں سے نبرد آزما ہیں تو دوسری جانب وہ بلوچستان میں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں سے برسر پیکار ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے ساتھ منسلک کچھ عناصر، اپنی سیاسی دوکان چمکانے کیلئے اداروں کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بنا کر دشمن کے بیانیہ کی حمایت کر رہے ہیں۔پی ڈی ایم کے بعض لوگ بچگانہ بیانات دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افضل گورو اور اس طرح کے کشمیری حریت پسندوں کی عظمت کو ہم سلام پیش کرتے ہیں ان کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کوہ پیماو¿ں کی تلاش کیلئے پاک فوج اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
میری آئس لینڈ کے وزیر خارجہ سے اس حوالے سے بات ہوئی انہیں بھی ہم حالات سے باخبر رکھے ہوئے ہیں۔بدقسمتی سے جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ہم ناامیدی کی طرف جا رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے خیال میں کل جو اسلام آباد بار میں صورتحال سامنے آئی اس سے کالے کوٹ کی عزت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا،بار اور بنچ کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے۔